بیجنگ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے دائی بنگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین تنازعہ کے تناظر میں جنسی تشدد اور انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر بحث کے دوران نشاندہی کی کہ صرف جنگ بندی اور امن کی بحالی ہی خواتین اور بچوں کو تنازعات کے المیے سے بچا سکتی ہے۔
ہتھیاروں کی فراہمی اور پابندیوں اور دباؤ کا اطلاق تنازعہ کو طول اور وسعت دے گا۔دائی بنگ نے کہا کہ یوکرین تنازعہ کی وجہ سے عام لوگوں کو بھاری قیمت چکانی پڑی ہے اور خواتین اور بچوں کو درپیش سیکیورٹی خطرات خاصے تشویشناک ہیں۔ تنازعہ کے فریقوں کو بین الاقوامی قانون کی پابندی کرنی چاہیے اور شہریوں کو ہر قسم کے تشدد سے بچانے اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جنسی تشدد اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں ۔
دائی بنگ نے کہا کہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 6.8 ملین یوکرینی شہری سرحد عبور کر کے پڑوسی ممالک میں پناہ لینے کے لیے آ چکے ہیں اور ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بنی نوع انسان کا مشترکہ نصیب ایک دوسرے سے منسلک ہے اور عالمی سلامتی ناگزیر ہے، کوئی بھی ملک دوسرے ممالک کی سلامتی کی قیمت پر اپنی مکمل سلامتی حاصل نہیں کر سکتا اور نہ ہی اسے ایسا کرنا چاہیے۔ چین ایک بار پھر تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی اور علاقائی امن و سلامتی کو اولین ترجیح دیں اور یوکرین بحران کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔