بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یومیہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ چین "وبا کی روک تھام، معیشت کے استحکام اور سلامتی کی ترقی” کے طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے بالکل پر اعتماد ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چینی حکومت کی جانب سے "ڈاِئنیمک زیرو کووڈ” کی عمومی پالیسی وضع کرنے اور اس پر عمل درآمد کا مرکزی نکتہ 1.4 بلین سے زائد لوگوں کی حفاظت اور صحت کو اولین ترجیح دینا ہے۔معروف جریدے نیچر میڈیسن کے ایک تحقیقی مضمون کے مطابق، اگر چین چند ممالک کی پیروی کرے تو اس سے 112 ملین نئے کیسز اور تقریباً 1.6 ملین اموات ہو سکتی ہیں۔ یہ تمام عوامل بھرپور طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ چین کی روک تھام اور کنٹرول کی پالیسی سائنسی، درست، موثر اور عوام کے لیے ذمہ دارانہ ہے۔
چین وبائی صورتحال اور تبدیلیوں کے عین مطابق روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات میں بہتری لا رہا ہے۔چین کی پالیسیاں ملک کے قومی حالات کے لیے موزوں ہیں، ان سے نہ صرف اقتصادی اور سماجی ترقی پر وبا کے اثرات کو کم کیا گیا ہے بلکہ مستحکم اقتصادی ترقی بھی حاصل ہوئی ہے۔
ترجمان نے حالیہ معاشی اشاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ مئی میں چین کی معیشت نے وبا کے منفی اثرات پر بتدریج قابو پاتے ہوئے بحالی کی مثبت رفتار دکھائی ہے۔ جنوری سے مئی تک چین کی غیر ملکی تجارت کی درآمدات اور برآمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 8.3 فیصد اضافہ ہوا اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 17.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔