کووڈ-۱۹ ویکسین

بیماری اور اموات کی روک تھام میں کووڈ-۱۹ ویکسین کا نمایاں کردار ہے، وانگ

بیجنگ (لاہورنامہ) چینی ریاستی کونسل کےجوائنٹ پریوینشن اینڈ کنٹرول میکانزم کی پریس کانفرنس میں وبائی امراض کے چینی ماہر وانگ فو شنگ نے کہا کہ متعددتحقیقات سے ظاہر ہے کہ کووڈ-۱۹ ویکسین بیماری ،شدید بیماری اور اموات کی روک تھام میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے اور بوسٹر امیونائزیشن مزید بہتر انداز میں حفاظت کر سکتی ہے۔

وانگ فو شنگ نے یہ بھی کہا کہ ویکسینز محفوظ ہیں جنہیں بین الاقوامی تنظیموں کی توثیق بھی مل چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ-۱۹ وبا سے پہلے اور وبا پھوٹنے کے بعد کل چار سالوں میں ذیابیطس اور لیوکیمیا کے مریضوں کی تعداد میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسینیشن لیوکیمیا اور ذیابیطس کا سبب نہیں بنے گی۔

تحقیقات کے مطابق18-59 سالہ متاثرہ افراد جنہوں نے ویکسینیشن کامکمل کورس کروایا یا بوسٹر ویکسینیشن کروائی ، ان میں عام علامات والی بیماری سے شدید بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ 91 فیصد اور 94 فیصد کم تھا۔ جب کہ 60 سال سے زائد کےمتاثرہ افراد میں یہ شرح بالترتیب 89 فیصد اور 95 فیصد تھیں۔

اعدادوشمار سے ظاہر ہے کہ بائیس جولائی تک چین میں کووڈ-۱۹ کے خلاف 129.8636 کروڑ افراد کو ویکسین کی کل 341.6727 کروڑ خوراکیں لگائی گئیں۔بوسٹر ویکسینیشن کی شرح 71.7 فیصد جب کہ کم از کم ایک خوراک لگوانے والوں کی شرح 92.1 فیصد رہی۔ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں کم از کم ویکسین کی ایک خوراک لینے والوں کی شرح 89.6 فیصد ہے۔