ایوان صنعت وتجارت

پاکستان کی سرمایہ کاری پالیسی 2022 کے حوالے سے مشاورتی سیشن کا انعقاد

لاہور(لاہورنامہ) پنجاب بورڈ آف انویسمنٹ اینڈ ٹریڈ اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے ایوان صنعت و تجارت لاہور میں پاکستان کی سرمایہ کاری پالیسی 2022 کے حوالے سے مشاورتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

سیکرٹری صنعت و تجارت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے مشاورتی سیشن کی صدارت کی جبکہ چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ فضیل آصف،سی ای او جلال حسن، نائب صدر چیمبر حارث عتیق، سابق صدر محمد علی میاں اور صنعتکاروں نے شرکت کی۔وفاقی سرمایہ کاری بورڈ کے ڈائریکٹر ذوالفقار علی وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئیسیکرٹری صنعت و تجارت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں تاہم بہتر پالیسی وقت کی ضرورت ہے۔

سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لے کر پالیسی بنانا چاہتے ہیں اس لئے اس مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ سٹیک ہولڈرز کی سفارشات کی روشنی میں لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری پالیسی 2022 کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز کی سفارشات وفاقی حکومت کے سامنے رکھی جائیں گی۔

سیکرٹری صنعت وتجارت نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک اور بڑی مارکیٹ ہے، تاہم گلوبل مارکیٹ میں ہمیں اپنا شئیر حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 10سپشل اکنامک زونزز موجود ہیں۔سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سپیشل اکنامک زونزز کی تعداد بڑھانا ہوگی۔ پنجاب حکومت نے تین نئے خصوصی اقتصادی زون کے قیام کے لئے وفاقی حکومت کو سفارشات بھجوا دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب سرمایہ کاری بورڈ صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے لائق تحسین اقدامات کررھا ہے۔پیڈمک اور فیڈمک کی کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں۔سابق نائب صدر لاہور چیمبر محمد علی میاں نے کہا کہ مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے بغیر غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ ممکن نہیں۔ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سیاسی استحکام بھی ضروری ہے۔ پاکستان مواقع سے بھرا پڑا ہے، مناسب حکمت عملی اپنانا ہو گی۔

حارث عتیق نائب صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے پہلے مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ہو گا۔چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورد فضیل آصف جاہ نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات مہیا کی جائیں تاکہ معیشت مضبوط ہو۔ کرنسی کو مضبوط کئے بغیر سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن نہیں، جس کیلئے ملکی سرمایہ کاری بڑھانا ہو گی۔

سیشن کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے نجی شعبہ کی تجاویز اور آرا حاصل کی گئیں۔ شرکا نے گرین انرجی، ٹیکنالوجی ٹرانسفر، خام مال کی دستیابی، سیاحت کے فروغ، کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے موثر اقدامات، درآمدات میں کمی اور برآمدات بڑھانے، پالیسیوں کے تسلسل اور مقامی سرمایہ کاروں پر فوکس کرنے کی تجاویز دیں۔ڈائریکٹر پالیسی سہیل قادری نے شرکا ء کو تفصیلی بریفنگ دی۔