محمد جاوید قصوری, محرم الحرام

حکومت محرم الحرام میں احترام اور امن کو یقینی بنائے، محمد جاوید قصوری

لاہور(لاہورنامہ) ملی یکجہتی کونسل پنجاب کا غیرمعمولی اجلاس محمد جاوید قصوری کی صدارت لجامعۃ المرکز الاسلامی والٹن روڈلاہور میں میں منعقد ہوا.

جس میں علامہ نصیر احمد نورانی،حافظ محمد اقبال گھمن،میجر عبد المجید ایڈوکیٹ،لعل محمد خان،انجینئر علی رضا نقوی،حسن فاروق،قاری عبد الشکور،حافظ محمد حسنین اویسی،ضیغر عباسی، محمد فاروق چوہان، مفتی عمر، نوید زبیری، قاسم علی قاسمی سمیت ملک بھر سے اکابرین نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیلاب زدگان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار اور سانحہ آرمی ہیلی کاپٹر کے شہدا کے لئے دعا مغفرت کروائی گئی۔ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدر محمد جاوید قصوری نے کہا کہ سیلاب زدگان کے حوالے سے امدادی سرگرمیوں پر مامور آرمی کے ہیلی کاپٹر حادثے نے پوری قوم کو سوگرار کر دیا ہے۔ پاکستانی قوم کو اپنے شہدا پر فخر ہے۔

انہوں نے افغانستان میں امریکن ڈرون حملہ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان ہمارا برادری اسلامی ملک ہے۔ امریکہ نے افغانستان کی سلامتی اور خود مختاری کو پامال کیا ہے۔امریکی دہشت گردی نے پوری دنیا کو اپنی لیپٹ میں لے رکھا ہے۔محمد جاوید قصوری نے ملک کی موجودہ سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت ملک خانہ جنگی کی طرف جارہا ہے۔

طاقت کا استعمال مسئلہ کا حل نہیں، سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے ملکی مفاد میں مفاہمت کی پالیسی اختیار کریں۔اختلافی معاملات کو طے کریں اس وقت ملک کسی بھی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف پوری قوم سراپا احتجاج ہے، حکمرانوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے کیونکہ ملک پہلے ہی معاشی طور پر دلوالیہ ہونے کے قریب ہے معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے۔

مہنگائی نے غریب کو دووقت کی روٹی سے بھی محروم کردیاہے۔اجلا س میں متفقہ اعلامیہ بھی منظور کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی کا یہ اجلاس ملک بھر کے علمائکرام سے درخواست کرتا ہے کہ پوری ملتِ اسلامیہ ماہِ محرم الحرام میں احترام اور امن کو یقینی بنائے، کربلا کے شہدائخانوادہ رسولﷺ نے اسلامی اصولوں کی حفاظت کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔

میدانِ کربلا میں حق اور باطل کا معرکہ، اہل ایمان کی مشترکہ طاقت ہے۔ حسینیت قرآن و سنت کا راستہ اور یزیدیت قرآن و سنت سے انحراف ہی انحراف ہے۔یہ ماہ مبارک جہاں امام حسین ؓ کی شہادت کی یاد دلاتا ہے وہاں خلیفہ دوم حضرت عمر ؓ کی شہادت کے غم کو بھی تازہ کرتا ہے۔ یہ اجلاس اس بات کا عزم کرتا ہے کہ ماہ محرم الحرام میں امن، باہمی احترام کو یقینی بنایا جائے گا اور فلسفہ شہادت حسینؑ اورشہادت حضرت عمر ؓ کے تذکرے کو عام کیا جائے گا۔

پاکستان میں مسلکی ہم آہنگی، برداشت، اخلاقی قدروں کے احیاء، منبر و محراب کے انقلابی اور تبلیغِ دین کے جوہری کردار کے احیاء، شعائر اسلام کی حفاظت اور نظام مصطفٰیﷺ کے نفاذ کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اتحاد امت کے لیے کونسل ضروری سمجھتی ہے کہ قرآن و سنت کی بالادستی، مودت اہل بیتؓ اور احترام صحابہؓ و امہات المومنینؓ کی بنیاد پر جدوجہد جاری رکھی جائے۔

ملی یکجہتی کونسل میں مختلف مسالک کی نمائندہ جماعتیں موجود ہیں، جن میں بریلوی، شیعہ، دیوبندی اور اہل حدیث مکاتب فکر کی جماعتیں شامل ہیں۔ امام حسینؑ کو حق کا نمائندہ جب کہ یزید کو باطل کا نمائندہ قرار دیا گیا ہے۔ حسینیت قرآن و سنت کا راستہ اور یزیدیت قرآن و سنت سے انحراف ہی انحراف ہے۔

اہل منبر کی ذمہ داری ہے کہ وہ امام حسینؑ کا تعارف مسلکی انداز سے نہ کروائیں۔ امام حسینؑ رحمۃ للعالمین اور خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کے نواسے ہیں، ان کا کردار ساری انسانیت کے لیے حق کی حمایت کا پیغام رکھتا ہے۔ آپؑ نے باطل کو ٹھکرا دیا، اپنی جان جان آفریں کے سپرد کر دی۔ اپنے عزیز ترین اہل خاندان اور انصار کی قربانی پیش کر دی، لیکن ظلم اور استبداد کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

امام حسینؑ نے خود فرمایا کہ ظالموں نے مجھے دو راہے پر لا کھڑا کیا ہے کہ یا میں یزید کی بیعت کروں اور یا اپنی جان قربان کر دوں، لیکن میں حق کا راستہ اختیار کروں گا اور قتل ہونا پسند کروں گا، ظلم کے سامنے سر نہیں جھکاوں گا۔اسی مشن کو جاری رکھتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل ماہِ محرم الحرام میں امن، وحدت اور یکجہتی کو یقینی بنائے گی۔اعلامیہ میں امام حسین ؑکے قیام کے مقاصد کو قرآن و سنت کے مقاصد کا احیاء قرار دیا گیا ہے۔