آبنائے تائیوان

آبنائے تائیوان کی کشیدہ صورتحال کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے، ووچھیان

بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت دفاع کے ترجمان ووچھیان نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان اور چین کے جوابی اقدامات سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیا۔

آبنائے تائیوان کی موجودہ کشیدہ صورتحال کی ساری ذمہ داری صرف امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔ امریکہ کو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ امریکہ کے مذموم اور اشتعال انگیز اقدامات کے ردعمل میں چین نے آٹھ جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں چینی اور امریکی عسکری حکام کے درمیان ٹیلی فونک کال کی منسوخی ، چینی اور امریکی دفاعی محکموں کی ورکنگ میٹنگ کی منسوخی اور چین-

امریکہ میری ٹائم ملٹری سیکورٹی کنسلٹیشن میکانزم میٹنگ کی منسوخی شامل ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ چین کے متعلقہ جوابی اقدامات امریکہ اور تائیوان کی اشتعال انگیزی کے لیے ایک لازمی انتباہ اور قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع کے لیے جائز ،معقول اور مناسب اقدامات ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ امریکہ ایک جانب بحران پیدا کر رہا ہے اور دوسری جانب وہ اس بحران کو سنبھالنے کا دعویدار ہے، امریکہ جواز تلاش کر رہا ہے اور اپنے غلط قول و فعل اور اشتعال انگیز اقدامات پر پردہ ڈال رہا ہے۔یہ محض الزام تراشی اور لوگوں کو الجھانے کی کوشش ہے جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔