لاہور(لاہورنامہ)تاجر رہنما چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی آئرن و سٹیل فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریزپاکستان وصدرلوہا مارکیٹ شہید گنج لاہور راجہ وسیم حسن نے نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے جون کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں 9روپے 90پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ماہ تقریباً10روپے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔
فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 9.90روپے فی یونٹ مہنگی کرنے سے صارفین پر اربوں روپے کا بوجھ پڑے گی جس سے سب سے زیادہ صنعتی و تجارتی شعبہ متاثر ہوگا جس کی بجلی کے ریٹ پہلے ہی بہت زیادہ ہیں۔بجلی کی قیمت میں اضافہ سے ان کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اورمہنگی اشیاء سے ملکی برآمدت میں کمی ہوگی اور ملک میں بھی ہوشربا مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔
راجہ وسیم حسن نے کہا کہ مہنگی بجلی اور صنعتی شعبوں میں بدترین لوڈشیڈنگ صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ سے مہنگی بجلی کے بعد فیول ایڈجسٹمنٹ فارمولہ کے تحت بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافوں سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے اور بجلی کے ہوشربا بلوں کی ادائیگی مشکل ہوتی جارہی ہے۔
صنعتی شعبہ بعد از فروخت اپنی اشیاء پر فیول ایڈجسٹمنٹ کی طرح صارفین سے وصولی نہیں کرسکتا اس لیے فیول ایڈجسٹمنٹ فارمولہ یکسر ختم کرکے عوام اور صنعتی شعبہ کو ریلیف دیا جائے۔اورمہنگی تھرمل بجلی پر انحصارختم کرکے ہائیڈل منصوبوں سے سستی بجلی کے حصول کیلئے کالا باغ ڈیم سمیت دیگر ڈیموں پر کام کا آغاز کیا جائے۔نیزسولرآئزیشن منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرکے ماحول دوست سستی بجلی کے حصول کیلئے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا جائے۔