بیجنگ (لاہورنامہ) رپورٹس کے مطابق،چین کی چھائی نیاؤ لاجسٹکس کمپنی پاکستان کے شہروں کراچی اور لاہور میں ای کامرس پلیٹ فارم دراز کے لیے دو ماہ کے اندر خودکار ایکسپریس ڈسٹری بیوشن سینٹرز قائم کرے گی۔
یوں انٹیلی جنٹ ایکسپریس ڈسٹری بیوشن سینٹرز پاکستان میں ترسیل کی استعداد اور درستگی کو نمایاں حد تک بہتر بنائیں گے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر اعلیٰ معیار کی ترقی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجی "بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ علاقوں میں صنعتوں کی اپ گریڈنگ اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مزید مدد کرے گی۔
دراز جنوبی ایشیا میں ایک مشہور ای کامرس پلیٹ فارم ہے۔ یہ 2012 میں پاکستان میں قائم کیا گیا تھا۔ دراز کا کاروبار پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال ، میانمار اور دیگر ممالک تک پھیلا ہوا ہے اور تقریباً پچاس کروڑ صارفین اس سے استفادہ کرتے ہیں۔ تاہم، ای کامرس کاروبار کی تیز رفتار ترقی میں فرسودہ لاجسٹکس انفراسٹرکچر ایک بڑی رکاوٹ ہے جو اس کی ترقی کو محدود کر رہا ہے۔
متعلقہ صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ دراز کی تیز رفتار ترقی نے لاجسٹک سسٹم پر بہت اچھا اثر ڈالا ہے، اور نئے ڈسٹری بیوشن سینٹرز موجودہ لاجسٹک دباؤ کو کم کر سکتے ہیں۔
حالیہ برسوں میں، چین نے انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجی کی ترقی کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا ہے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے ایک نئی محرک قوت پیدا کی ہے۔ چائنا انٹرنیشنل انٹیلی جنٹ انڈسٹری ایکسپو 2022 بائیس اگست کو چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں شروع ہوئی۔
اندرون و بیرون ملک سے 500 سے زائد نمائش کنندگان نے انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجی کی نئی کامیابیوں پر توجہ مرکوز کی۔ انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجی نہ صرف صنعتی اپ گریڈنگ میں مدد گار ہے بلکہ لوگوں کی روزمرہ کی پیداوار اور معیار زندگی کو بھی بہت بہتر بناتی ہے۔ ہر گھر میں، سمارٹ ٹیکنالوجی لوگوں کو صفائی ستھرائی، کھانا پکانے اور بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال میں مدد فراہم کرتی ہے۔
کچھ ریستورانوں میں، روبوٹک ویٹر گاہکوں کی میزوں پر کھانا بھی پہنچاتے ہیں۔ اسی طرح شہری سڑکوں پر ڈیجیٹل مینجمنٹ ، ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے اور ٹریفک حادثات کے باعث رونما ہونے والی اموات کو کم کرنے میں مدد فراہم کر تی ہے۔ دیہی علاقوں میں، کسان بوائی، آبپاشی، نگرانی اور کھاد ڈالنے کے لیے ڈرونز کااستعمال کرتے ہیں۔
مختلف ممالک کے لوگ مشینی ترجمے کی سہولت سے آپس میں براہ راست بات چیت کر سکتے ہیں اور زبان اور ثقافت میں فرق اب لوگوں کے درمیان رابطے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہا ہے۔
یہ توقع ہے کہ چھائی نیاؤ کےنئے ایکسپریس ڈسٹری بیوشن سینٹرز مقامی علاقے یہاں تک کہ جنوبی ایشیا میں جدید ترین انٹیلی جنٹ ایکسپریس ڈیلیوری انفراسٹرکچر میں شامل ہو جائیں گے۔ امید ہے کہ انہیں ستمبر کے آخر یا اکتوبر کے اوائل میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ہم پر اعتماد ہیں کہ مستقبل میں، انٹیلی جنٹ ٹیکنالوجی ہمارے معیار زندگی کو مزید بہتر بنائے گی اور معاشی اور سماجی ترقی کے لیے نئی قوت فراہم کرے گی۔