لاہور(لاہورنامہ) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور چوہدری محمد عدیل بھٹہ نے ڈالر کی اونچی اوڑان اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت231روپے سے زائد تک پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالرز قرض کی قسط ملنے کے باوجود ڈالر کی قیمت میں اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے.
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے غیر ملکی قرضوں میں بھی 878ارب روپے اضافہ ہوا ہے ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے صنعتوں میں استعمال ہونے والا درآمدی خام مال مہنگا ہوگا جس سے صنعتی شعبہ پر مزید مالی بوجھ بڑھے گا اور صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھنے سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے اور ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح45.28فیصد تک نیا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
اور مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے جس کی ایک وجہ ڈالر کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت بھی ہے۔چوہدری عدیل بھٹہ نے کہا کہ روپے کی قدر میں استحکام کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں کیونکہ مضبو ط معاشی پالیسیوں سے ہی ملکی معیشت مستحکم ہوگی انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سب سے زیادہ اثر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر پڑرہا ہے جو بیشتر درآمد کی جاتی ہیں پٹرول ڈیزل مہنگا ہونے کے نتیجہ میں کرائے اور ٹرانسپورٹ کی لاگت میں اضافے کی شکل میں ظاہر ہوگا .
جس سے اشیاء کی ترسیل کی لاگت بڑھے گی اور نتیجہ عوام کو مہنگائی کی شکل میں بھگتنا پڑے گا اس لیے حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرے اور روپے کی قدر میں اضافہ کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔