اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری رہا ۔وزیر اعظم بجلی کی سپلائی کی بحالی کو خود سے مانیٹر کر رہے ہیں.
اس حوالے سے انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جا رہی ہے ، وزیر اعظم کی ہدایت پر پاور ڈویژن کے تمام افسران کو سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کی سپلائی کی بحالی کاکام پر معمور کر دیا گیا،ڈسٹربیوشن کمپنیز کے سیلاب سے متاثرہ 81 گرڈ اسٹیشنز میں سے 46 گرڈ اسٹیشنز سے سپلائی بحال کر دی گئی.
وزیر اعظم کے حکم پر عوام کی سہولت کیلئے ڈسٹربیوشن کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو افسران کے رابطہ نمبرز اخبارات میں اور پاور ڈویژن کی ویب سائٹ پر دیدئیے گئے،ابتدائی طور پر 11 کے وی کے 881 فیڈرز مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے جس سے 975000 صارفین کو بجلی کی ترسیل متاثر ہوئی تاہم اب تک ان متاثرہ فیڈرز میں سے 475 فیڈرز بحال کر دیے گئے ہیں جس سے 70600 صارفین کو بجلی کی ترسیل بحال ہو گئی ہے.
سیلاب زدہ علاقوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات سے بچاؤ کے لیے اب تک 35 گرڈ اسٹیشنز سے بجلی فراہمی شروع نہیں کی گئی . ان 35 میں سے 25 گرڈ اسٹیشنز بلوچستان ، 5 سندھ اور 5 خیبر پختونخواہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں واقع ہیں،نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی 220 کے وی 2 ٹرانسمیشن لائنز،سبی سے کوئٹہ اور دادو سے خضدار سیلاب اور بارشوں سے متاثر ہیں ، دادو سے خضدار ٹرانسمیشن لائن پر کام (آج) اتوار تک مکمل کر لیا جائیگا .
جس سے متاثرہ علاقوں میں 300 میگا واٹ بجلی سپلائی بحال ہو جائیگی جبکہ سبی سے کوئٹہ ٹرانسمیشن لائن, جس کے 10 ٹاورز سیلابی پانی کی وجہ سے گر گئے تھے پر بحالی کا کام 10 ستمبر تک مکمل ہو جانے کی امید ہے. سبی سے مچھ ٹرانسمیشن لائن پر بھی بحالی کا کام جاری ہے،پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی دو سپلائی لائنز،چکدرہ سے بری کوٹ اور سوات سے مٹہ کو 10 ستمبر تک بحال کر دیا جائیگا .
جبکہ مدین گرڈ اسٹیشن کو درال خوار جنریشن پلانٹ کے ذریعے سپلائی دے کر سپلائی بحال کی جائیگی،صوبہ سندھ کے 5 گرڈ اسٹیشنز اور صوبہ بلوچستان کے 2 گرڈ اسٹیشنز تاحال 4ـ3 فیٹ سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جن سے سپلائی سیلابی پانی اترتے ہی بحال کر دی جائیگی۔