سائبر حملے

نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی کے انفارمیشن سسٹم سائبر حملے کا نشانہ

بیجنگ (لاہورنامہ)چین کے نیشنل کمپیوٹر وائرس ایمرجنسی رسپانس سینٹر اور 360 کمپنی نے چین کی نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی پر بیرون ملک سے ہونے والے سائبر حملوں کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ جاری کی۔

تحقیقات سے پتا چلا کہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے تحت آفس آف ٹیلرڈ ایکسیس آپریشن(TAO) نے حالیہ سالوں میں چین کے ملکی نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے اور بدنیتی پر مبنی بے شمار سائبر حملے کیے، متعلقہ نیٹ ورک کے آلات کو کنٹرول کیا، جبکہ بیش قیمت ڈیٹا کی چوری کا بھی شبہ ہے۔

رواں سال اپریل میں، چین کے شہر شی آن کے پبلک سیکیورٹی بیورو کو ایک سائبر حملے کی اطلاع ملی کہ چین کی نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی کے انفارمیشن سسٹم کو سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ شی آن شہر نے فوری طور پر پولیس فورس اور نیٹ ورک سیکورٹی تکنیکی ماہرین کو منظم کیا اور کیس کی تحقیقات کے لیے ایک تکنیکی ٹیم قائم کی ۔ اس تکنیکی ٹیم نے ملکی ڈیٹا وسائل اور تجزیے کے لیے مروجہ طریقہ کار کے تحت اس حملے کے مجموعی جائزے، تکنیکی خصوصیات، استعمال شدہ آلات، سائبرحملے کے روٹس اور سائبر ذرائع پر جامع تحقیقات کیں اور ابتدائی طور پر یہ انکشاف ہوا کہ مذکورہ حملے امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے تحت آفس آف ٹیلرڈ ایکسیس آپریشن نے کیے ہیں۔

تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلا ہے آفس آف ٹیلرڈ ایکسیس آپریشن نے چین میں نیٹ ورک اہداف پر بے شمار خطرناک سائبر حملے کیے ہیں، جس میں ہزاروں نیٹ ورک ڈیوائسز کو کنٹرول کیا گیا ہے اور اس نے 140GB سے زیادہ بیش قیمت ڈیٹا بھی چوری کیا ہے ۔