وٹامن ڈی

اب بالوں کے ذریعے وٹامن ڈی کی مقدارمعلوم کرنا ممکن

آئرلینڈ: وٹامن ڈی ہمارے جسم کے لیے انتہائی اہم جزو ہے اور اسے ناپنے کے لیے خون کا ٹیسٹ کرنا پڑتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین نے بالوں کا ایک غیر تکلیف دہ ٹیسٹ وضع کیا ہے جس سے بدن میں وٹامن ڈی کی مقدار ناپی جاسکتی ہے۔

ٹرینٹی کالج ڈبلن کے ماہرین نے بالوں کا ایک ایسا ٹیسٹ تیار کیا ہے جس سے وٹامن ڈی کی مقدار اور احوال معلوم کیا جاسکتا ہے۔ کئی کیفیات میں بسا اوقات وقفے وقفے سے جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار ناپنا ضروری ہوتی ہے اور اس کے لیے بار بار خون کے ٹیسٹ لینے پڑتے ہیں۔ اسی بنا پر بالوں کا یہ ٹیسٹ بہت مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

ٹرینٹی کالج کی پروفیسر لینا زگاگا نے اپنے ہی ادارے کے تین ماہرین کے سر اور ڈاڑھی کے بالوں کے نمونے لیے اور انہیں ایک سینٹی میٹر ٹکڑوں میں کاٹا پھر انہیں دھو کر خشک کیا۔ بعد ازاں ’اسٹیرائیڈ ہارمون کشید کرنے کے طریقے کے ذریعے بالوں سے فیرمون 25 ہائیڈراکسی وٹامن ڈی کشید کیا گیا جو قدرتی طور پر بالوں میں جمع ہوتا رہتا ہے۔ یہ کیمیائی محلول جگر میں بنتا ہے اور اسے وٹامن ڈی کی پیمائش کے لیے انتہائی درستی کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اگلے مرحلے میں ان اعداد کا موازنہ جسم میں وٹامن ڈی معلوم کرنے کے مروجہ خون کے ٹیسٹ سے کیا گیا تو وہ حیرت انگیز طور پر درست ثابت ہوا جو اس کے مؤثر ہونے کی دلیل ہے۔ علاوہ ازیں جسم کے مختلف حصوں اور مختلف اوقات میں نمونے لے کر مریض میں وٹامن ڈی کی پوری تاریخ بھی معلوم کی جاسکتی ہے جو علاج میں بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

پروفیسر لینا نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ بالوں میں وٹامن ڈی جمع ہوتا رہتا ہے اس طرح خون میں اس کی کمی اور بیشی کا آئینہ ہمارے بال ہیں جو طبی آزمائش میں نہایت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔