سنہری دور کا آغاز

چین اور قازقستان کے تعلقات میں ایک اور سنہری دور کا آغاز، چانگ شاؤ

بیجنگ (لاہورنامہ) چینی صدر شی جن پھنگ کے قازقستان کے آئندہ سرکاری دورے کے حوالے سے، قازقستان میں چین کے سفیر چانگ شاؤ نے چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ صدر شی جن پھنگ کا کووڈ-۱۹ کی وبا کے پھیلنے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ ہے۔

ایسے اہم دورے کے لئے قازقستان کا انتخاب مکمل طور پر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چین قازقستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور یہ دورہ چین اور قازقستان کی مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی اعلیٰ سطح کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

چانگ شاؤ نے کہا کہ رواں سال چین اور قازقستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ گزشتہ 30 سالوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مسلسل نئی بلندیوں تک پہنچے ہیں اور نئے نتائج حاصل کیےجا رہے ہیں۔

چین- قازقستان تعلقات کے نئے تاریخی نقطہ آغاز پر ، یقین ہے کہ صدر شی جن پھنگ کا دورہ یقینی طور پر ایک نیا خاکہ تیار کرے گا، نئی قوت دے گا اور چین اور قازقستان تعلقات کے لیے نئے امکانات روشن کرے گا، جس سے دو طرفہ تعلقات کے ایک اور سنہری 30 سال کا آغاز کیاجائے گا۔

چانگ شاؤ نے مزید کہا کہ موجودہ وبا کے پس منظر میں، چین اور قازقستان کےباہمی روابط نے تیزی سے اور صحت مندانہ طور پر ترقی کی ہے، جس نے عالمی صنعتی و سپلائی چین کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ "دی بیلٹ اینڈ روڈ” چین اور قازقستان کے درمیان باہمی مفادات پر مبنی دوستی، خوشحالی اور کامیابی کا راستہ ہے۔