لاہور(لاہورنامہ) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت اور نیب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کیلئے دائر درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری شوگر مل کی انکوائری 2018 میں شروع کی گئی ، نیب نے مریم نواز کو اسی کیس میں گرفتار کیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت منظور کی، مریم نواز نے 7 کروڑ روپے اور پاسپورٹ عدالت عالیہ میں جمع کرایا ، ان پر سات کروڑروپے کا الزام تھا اور انہوں نے اتنی ہی رقم جمع کرائی ، مگر چار سال ہوگئے لیکن نیب نے ریفرنس دائر نہیں کیا۔
امجد پرویز نے عدالت سے استدعا کی کہ مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کیا جائے اور عدالت پاسپورٹ جمع کرنے کی شرط ختم کر دے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی بیرون ملک جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ درخواست میں اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں ،مخالف فریق کا موقف بھی سننا لازمی ہے۔
فاضل عدالت نے استفسار کیا کیا اسلام آبادہائیکور ٹ نے مشروط ضمانت منظور کی جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے میرٹ پر ضمانت دی ۔فاضل عدالت نے نیب ، وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سمامعت 27 ستمبر ملتوی کر دی ۔