گوجرانوالہ(لاہورنامہ)وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی، سندھ اور بلوچستان میں بجلی کی فراہمی کے لیے کوششیں جاری ہیں اور دادو گرڈ اسٹیشن کو سیلاب سے خطرہ تھا تاہم حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے.
ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ بجلی کا نظام مکمل بحال کرچکے ہیں اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور وزارت توانائی کے اہلکاروں نے بہت اچھا کام کیا، دادو میں ہم نے سیلاب متاثرین کے لیے ایک کیمپ بھی قائم کیا ہے.
خرم دستگیر نے کہا کہ دادو میں قائم خیمہ بستی کا دورہ کیا اور دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا جبکہ سکھر الیکٹرک کمپنی کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔ مچھ لائن دادو اور سبی میں بھی اب مکمل طور پر بجلی بحال کر دی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں گرے کھمبے اور لائنیں مکمل بحال ہو چکی ہیں.
جبکہ دادو، خیر پور اور دیہاتی علاقوں میں بجلی بحال نہ ہو سکی۔ دادو، سکھر اور اس کے دیگر علاقوں میں قائم گرڈ اسٹیشن میں کئی کئی فٹ پانی موجود ہے۔ پورٹ قاسم مٹیاری لائن میں آنے والی خرابی کے بعد اب بجلی بحال ہو چکی ہے اور نیٹ میٹرنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے.
وزیر توانائی نے کہا کہ نیپرا نے وضاحت جاری کر دی ہے کہ نیٹ میٹرنگ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی اور نیپرا حکومت کے لیے تعاون ضرور کرتی ہے لیکن ایسا کوئی ابہام نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ 10ہزار سولر پینل کے انتظامات کر رہے ہیں اور ان کا نیٹ میٹرنگ سے کوئی تعلق نہیں، 600 میگا واٹ کا پہلا شمسی توانائی کا پلانٹ لگے گا اور جلد اس کی بڈنگ ہو گی۔