لاہور(لاہورنامہ)تاجر رہنما چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی آئرن و سٹیل فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریزپاکستان وصدرلوہا مارکیٹ شہید گنج لاہور راجہ وسیم حسن نے روپے کی قدر میں کمی اورڈالر کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹر بینکنگ میں ڈالر236روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 241روپے سے زائد ہوچکی ہے.
ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے غیرملکی قرضوں میں 2800ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیاہے ڈالر میں اضافہ سے ملکی معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے ڈالر میں اضافہ سے انڈسٹریز میں استعمال ہونے والا درآمدی خام مال مہنگا ہوجائے گا جس سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھے گی اشیاء مہنگی ہونگی اور ملک میں جاری مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگا۔ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ سے کاروباری لاگت بڑھ رہی ہے اس لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان روپے کی قیمت میں استحکام اور ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کرے۔
راجہ وسیم حسن نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ سے سٹاک مارکیٹ پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں سٹاک مارکیٹ میں مندی کے رجحان سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بڑی مقدار میں تیل، کھاد، اشیائے خوردونوش، مشینری،خام لوھا، صنعتی خام مال درآمد کرتا ہے اس لیے ڈالر کی قیمت میں اضافہ کاروباری شعبہ کیلئے شدید مشکلات پیدا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت پہلے ہی بہت سے اندرونی و بیرونی چیلنجز سے دوچار ہے روپے کی قدر میں کمی سے تجارتی و معاشی سرگرمیوں میں مزید کمی آئے گی جس کے اثرات حکومتی ٹیکسز اور ریونیو میں کمی کی صورت میں ظاہر ہونگے اس لیے حکومت روپے کی قدر میں اضافہ کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔