اسلام آباد (لاہورنامہ) ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کیلئے مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوگئیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف مریم نواز اور کییٹن(ر)صفدر کی اپیل پر کیس کی سماعت کی، کارروائی کے دوران قومی احتساب بیورو ( نیب) کے پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ سپریم کورٹ کے آرڈر پر یہ کیسز بنائے گئے تھے، موجودہ اپیل جرم میں معاونت سے متعلق ہے، مریم نواز نے والد کی جائیداد بنانے اور چھپانے میں معاونت کی۔
جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ میں کہا کہ آپ نے یہ ثابت کرنا ہے کہ یہ پراپرٹیز نواز شریف نے خریدیں، اس اپیل کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا کوئی تعلق نہیں،آپ خود کو بند گلی میں لے کر جا رہے ہیں، ن لیگ کے رہنما نے عدالتی فیصلوں میں کمی کی وجہ سے مقدمہ دائر کیا، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو کیس پر جوابی دلائل دینے کی ہدایت کی۔
دوران سماعت وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کیس کا فیصلہ رابرٹ ولیم ریڈلے کی رپورٹ پر منحصر ہے اور ماہر کی رپورٹ پرائمری نہیں ثانوی شہادت ہوسکتی ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے مزید کہا کہ عدالت اس معاملے کو کیلیبری فونٹ کے کیس سے دیکھے گی، عدالت نے نیب کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔