کراچی(لاہورنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہاہے کہ پاکستان کو درپیش مسائل کو سنبھالنا اس حکومت کے بس کی بات نہیں.
وزیر اعظم کو سمجھ نہیں آرہا ہے کہ انہیں کرسی پر کیوں بٹھایا گیا ہے،ملک بھر میں فیکٹریاں اور گاڑیاں بنانے کے یونٹس بند ہو رہے ہیں، ان کے کرپشن کے کیسز ختم ہو رہے ہیں، اسحق ڈار کو معیشت ٹھیک کرنے کے لیے نہیں بلکہ منی لانڈرنگ میں تیزی کے لیے لایا جا رہا ہے۔
ہفتہ کوسندھ ہائی کورٹ میں توہین الیکشن کمیشن کے حوالے سے مقدمے میں پیشی کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشہور اینکر پرسن اور صحافی عمران ریاض خان نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ آرمی چیف نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان میں معیشت کی تباہی کی وجہ اسحق ڈار کی پالیسی تھی، اب مجھے نہیں لگتا کہ اسحق ڈار کو ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے لایا جارہا ہے بلکہ اگر منی لانڈرنگ میں کوئی کمی رہ گئی ہے تو انہیں اس میں تیزی کے لیے لایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ہر الیکشن سے بھاگ رہی ہے، الیکشن کمیشن نے وہ تمام الیکشن بھی منسوخ کردیے جہاں سیلاب کا نام و نشان بھی نہیں تھا کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ عمران خان سے سیاسی میدان میں مقابلہ کرنا ناممکن ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایااورکہا کہ وزیراعظم شہباز نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو بغیر سوچے سمجھے دیا تھا، ملک میں مہنگائی کا جو پہلے خطرہ منڈلا رہا تھا اس میں مزید اضافہ ہوگیا ہے.
ملک کے مسائل کو سنبھالنا حکومت کے بس کی بات نہیں ہے۔اسد عمر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کہتی ہے کہ یہ لوگ مہنگائی ختم کرنے آئے ہیں لیکن حکومت پچھلے 6 ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 16 فیصد سے 45 پر لے آئی، مہنگائی میں اتنا زیادہ اضافہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا، مہنگائی کی وجہ سے پاکستان میں فیکٹریاں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں.
فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہورہی ہے، گاڑیاں بنانے کے کارخانے بند ہورہے ہیں اور ٹیلی فون اسمبلی کے پلانٹ بھی بند ہورہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مہنگائی کے ساتھ دہشت گردی کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہا ہے.
کراچی میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے لیکن حکومت کی توجہ صرف اپنے اربوں اور کھربوں روپے کے کرپشن کے کیسز ختم کرکے جان چھڑانے پر ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے نیب کے قانون میں ترمیم کے ساتھ این آراو ٹو لیا، ان کو لگتا ہے کہ ان کے سینکڑوں اربوں کے کیسز ختم ہوجائیں گے، ان کے کرپشن کی قیمت عوام مہنگے پیٹرول ، ڈیزل اور ہوش ربا بجلی کے بل کی شکل میں ادا کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، معیشت دلدل میں دھنستی چلی جارہی ہے، عوام مہنگائی کے پہاڑ میں دبتے چلے جارہے ہیں، کیا ہم پاکستان کو ایسے ہی ڈوبتا دیکھتے رہیں؟۔اسدعمرنے کہاکہ عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کا ایک کیس کیا ہوا ہے، آئین میں لکھا ہوا ہے الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہر الیکشن سے بھاگ رہے ہیں پہلے ضمنی الیکشن ملتوی کیے جبکہ اس سے پہلے دو دن بلدیاتی الیکشن سے قبل ملتوی کیے گئے۔پی ٹی آئی اسد عمر نے سندھ ہائی کورٹ میں توہین الیکشن کمیشن سے متعلق زیر سماعت کیس میں فوری سماعت کی درخواست دائر کی۔اسد عمرکی جانب سے حلف نامہ بھی جمع کرایا گیا جبکہ عدالت نے درخواست کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کررکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عمران خان نے کال دی ہے اور حکومت کے خلاف کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور سمیت پاکستان کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں بڑے اجتماعات کیے جائیں گے۔