ڈاکٹر نظام الدین, یتیم بچوں کی کفالت

یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری معاشرے کے ہر فرد پر ہے، ڈاکٹر نظام الدین

لاہور (لاہورنامہ)سابق چئیرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین نے آبرو ایجوکیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام یتیم بچوں کے لئے ”آبرو پیس ہوم“ کا افتتاح کر دیا۔

پیس ہوم کی تین منزلہ عمارت 40ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی جس میں یتیم بچوں کی رہائش کیلئے 200بستروں کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں کا کہنا تھا کہ یتیموں کے لیے بنایا گیا پیس ہوم بہت شاندار امن گھر ہے جس میں رہنے کے لئے ہر ممکن سہولت فراہم کی گئی ہے۔

انہوں نے آ ٓبرو ایجوکیشن ویلفیئر آرگنائزیشن کی بانی و فنانس سیکرٹری محترمہ روبینہ شکیل اور اس نیک کام میں حصہ لینے والے تما م مخیر حضرات کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں امیر طبقے اور تاجروں سے درخواست کی کہ وہ آبرو سکول سسٹم میں زیر تعلیم مستحق بچوں کی مددو کفالت کے لیے آگے آئیں اور اس نیک کام میں اپنی استطاعت کے مطابق حصہ ضرور ڈالیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آبرو ایجوکیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن کے مین کیمپس عطا بخش روڈ کماہا لاہور میں آبرو پیس ہوم کی افتتاحی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں بانی آبرو ایجوکیشنل سکول سسٹم محترمہ روبینہ شکیل، جنرل سیکرٹری شکیل قریشی، خالدعباس ڈار، مرغوب شاکر قریشی،عبد المالک، میاں سعید کھوکر اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے معززین، اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر سکول کے بچوں نے تعلیم کی اہمیت پر ٹیبلو پیش کیا اور کم عمری میں محنت مزدوری کرنے والے بچوں کو تعلیم کے زیر سے آراستہ کرنے کی ترغیب اور تعلیمی اخراجات میں انکی مدد کرنے پر مبنی خاکے پیش کیے۔ انہوں نے مستحق، غریب ترین اور معاشرے کے نادار اور یتیم بچے جو تعلیم کی استطاعت نہیں رکھتے کے بارے میں معاشرے کا ہر فرد انکی کیسے مدد کر سکتا ہے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اس موقع پر بانی آبرو ایجوکیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن محترمہ روبینہ شکیل نے ا پنے استقبالیہ خطاب میں مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین،مخیر حضرات، میڈیا اہلکاروں اور دیگر تمام افرادتقریب میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شرکاء کو آبرو کے آغاز سے لے کر آج تک کے سفر کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔انہوں نے قران مجید کی سورتہ فجر کی آیات جس میں تیموں کی مدد، کفالت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہی وہ لمحہ تھا جب انکے ذہین میں خیال آیا کہ بے سہارا بچوں کے لئے ضرور کچھ کرنا ہے۔

روبینہ شکیل نے بتایا کہ پیس ہوم تقریباََ چار کروڑروپے کی مالیت سے تعمیر کیا گیا ہے جس میں 200 بچوں کے قیام کی گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس مکمل تعمیر مخیر حضرات کی مدد سے کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر 30 طالب علموں کو امن گھر میں داخل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امیر لوگوں کا بنیادی فرض ہے کہ وہ معاشرے کے محروم لوگوں کی ذمہ داری لیں۔

خاص طور پر اسلامی معاشرہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کی دیکھ بھال کرے اور انہیں زندگی کی بنیادی ضروریات مثلاً تعلیم، خوراک، لباس، رہائش اور طبی دیکھ بھال فراہم کرے۔ انہوں نے درخواست کی کہ مستحق بچوں کی بہتر تعلیم کی فراہمی کے لیے امیر لوگ آبرو کے ساتھ مل کر انکی مدد کریں۔

بعد ازاں مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین نے روبینہ شکیل کے ہمراہ آبرو پیس ہوم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پرانہوں نے دیگر معزز مہمانوں کیساتھ پیس ہوم کا دورہ کیا اوراس میں فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لیا جن میں ڈائننگ ہال، رہائشی حال، کچن اور دیگرسہولیات شامل تھیں ۔ انہوں نے آبرو کے تینوں کیمپس کیمپس کا بھی دورہ کیا ا اور کلاس رومز، اور لیبز کا مشاہدہ کیا اور زیر تعلیم بچوں سے ملاقات کی۔انہوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور ری سائیکلنگ یونٹ کا معائنہ کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ آبرو کے تعلیمی نظام کے کل اخراجات میں سے تقریباََ 30فیصد سے زائد آمدن سالڈ ویسٹ کے نظام سے حاصل ہوتی ہے۔ آخر میں ادارے کی تعمیر ترقی کے بارے میں اجتماعی دعا بھی کی گئی۔