اقوا م متحدہ (لاہورنامہ)چین کے مندوب جیانگ ڈوان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51 ویں اجلاس میں نشاندہی کی کہ افریقی امریکیوں کو غیر منصفانہ قانون نافذ کرنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں نظامی نسل پرستی، نسلی امتیاز اور پولیس تشدد سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
جیانگ دوان نے نشاندہی کی کہ استعمار اور غلاموں کی تجارت نسل پرستی اور نسلی امتیاز کی بنیادی وجوہات ہیں۔ اگر چہ انسانی تاریخ کا یہ سیاہ باب اختتام پذیر ہو چکا ہے تاہم اس جرم کی بنیاد رکھنے والا "سفید بالادستی” کا نظریہ اب بھی باقی ہے۔ امریکہ میں دسیوں ملین افریقی امریکی اب بھی ہر قسم کے امتیازی سلوک اور ناانصافی کا شکار ہیں، اور انصاف اور مساوات ان کے لیے محض خالی قانونی دفعات ہیں۔
جیانگ دوان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اندرونی نظامی نسل پرستی، نسلی امتیاز اور پولیس تشدد سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور انسانی حقوق کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مکمل اور دیانتداری سے عمل درآمد کرے اور "ڈربن اعلامیہ اور پروگرام آف ایکشن” پر عمل درآمد کرے۔ فلائیڈ کے المیے کو دوبارہ کبھی نہ دہرانے دیاجائے۔ چین ہر قسم کے نسلی امتیاز کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ تمام لوگ باوقار زندگی گزار سکیں، اور ایک جامع، مساوی اور آزاد معاشرے کی تعمیر کرسکیں۔