لاہور(لاہورنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان جب اقتدار سے ہٹا تو کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام غیر محفوظ ہاتھوں میں چلا گیا اور ضمنی انتخابات سے دو روز قبل وہی بیانیہ پاکستان مخالف قوتوں کا بھی ہو تو سوچنا پڑے گا .
جو پاکستانی قوم کو اداروں اور ریاست کے خلاف بغاوت پراکسا رہا ہے ، اداروں میںتقسیم کی کوشش کر رہا ہے اگر اسے ادارے آئینی و قانونی طریقے سے نہیں روکیں گے تو پھر اس کا منہ بند کرنے کے لئے نکیل ڈالنے کے لئے قوم کو خود فیصلہ کرنا پڑے گا ،ریاستی اداروںکے پاس چند دن باقی ہیں،وہ اس کا سول نا فرمانی سے چلنے والا منصوبہ جسے یہ خون ریزی کی طرف عملاً لے جارہا ہے نہ روکا گیا تو پھر قوم کو اپنا فیصلہ کرنا پڑے گا،مولا جٹ کا کردار ہٹ تو ہو رہا ہے ،کوچ کے لکھے ہوئے ڈائیلاگ سپر ہٹ تو ہورہے ہیں اسے کھلایا جارہا ہے او ریہ کھیل تو اچھا رہا ہے لیکن حقیقت میں یہ ریاست کے ساتھ کھیل رہا ہے جو آنے والے وقتوں میں ریاستی اداروں نہیں قوم کو بھی بھگتنا پڑے گا۔
لاہور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ ہم نے کبھی شکایت نہیں کی کیونکہ میں لاڈلا ہوں مجھے پیش نہیں ہونا چاہیے ، ہم نے کبھی توقع نہیں کی کہ پیش ہوئے بغیر کسی کو عبوری ضمانت مل جائے یا اس کی توثیق ہو جائے ، ہم تو بائیو میٹرک کیلئے بھی عدالت میںپیش ہوتے ہیں۔ ایک شخص جو آج تک لاڈلاہے اگر وہ اداروں کے سربراہان سمیت معزز عدلیہ کے جج کو دھمکی دے ،کسی ادارے کے سربراہ کو دھمکی دے ،دہشتگردی سمیت غداری کی دفعات آئین شکنی کی دفعات لگیں اور وہ دو ہفتوں میں ختم کر دی جائیں.
میں تو دو سال سے پیش ہو رہا ہوں ، میں نے تو اتنا کہا تھاکہ مریم نواز کو کچلنے کی دھمکیاں دینا بند کی جائیں، ہونا نا تو یہ چاہیے تھے جس نے دھمکی دی اس کے خلاف کارروائی ہوتی لیکن میں نشاندی کرنے پر مجرم ٹھہرا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے لئے اپنی سیاست قربان کررہے ہیں ،ہم اپنی زندگی دے سکتے ہیں ۔میں بڑا واضح ہوں کہ 2018ء کے انتخابات کی طرح ضمنی انتخابات میں بھی سہولت کاری کی گئی ہے ۔
کوئی کوئی بتائے تیس ضمنی انتخابات ہوئے ہیں اور یہ ہر الیکشن پر ایک ارب روپے خرچ کر رہا ہے ، مہنگائی ،لوگوں کی مجبوریوں سے بیروزگاری سے فائدہ اٹھا کر اپنا فائدہ کر رہا ہے ،ایک جلسے پر بیس کروڑ روپے خرچ کر رہا ہے اور اب تک ساٹھ جلسے کر چکا ہے ،اربوں روپے کھربوں روپے کہاں سے آرہا ہے ۔
ہمیں تو کہا جاتاہے کہ آپ کا لباس آپ کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتا تو پھر اس ویلے مشنڈے سے کوئی پوچھے گا کہ اربوں کھربوں روپے کہاں سے آرہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ میں ضرور کہنا چاہتا ہوں مولا جٹ کا کردار ہٹ تو ہو رہا ہے کوچ کے لکھے ہوئے ڈائیلاگ ہیں وہ سپر ہٹ تو ہورہے ہیں اسے کھلایا جارہا ہے او ریہ کھیل تو اچھا رہا ہے ،حقیقت میں یہ ریاست کے ساتھ کھیل رہا ہے جو آنے والے وقتوں میں ریاستی اداروں نہیں قوم کو بھی بھگتنا پڑیں گے۔
اگر ہم آج بھی ریاست کے لئے قوم کے لئے خاموش ہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کوچ کھلاتا جائے اور مولا جٹ بڑے بڑے ڈائیلاگ بولتا جاتائے اور وہ سپر ہٹ ہوتے جائیں ۔ اربوں کھربوں لگاکر الیکشن چرائے جاتے رہیں ،پھر کہا جائے یہ پاپولر بہت ہے ، افسانوی کہانیاں اور کردار کوچ اپنی ضرورت کے لئے ادا کروا رہا ہے۔ اگر یہ کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سربراہ سے لے کر چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی تک یہ کرے ،اینٹی کرپشن سے لے کر نیب کے سربراہ تک یہ لگائے اور خواہش کرے تمام ایجنسیز کے سربراہان یہ لگائے پھر ایک پیج بنے اور2018کی تاریخ دہرائی جائے .
مولاجٹ اداروں میں بیٹھے لوگوں کو دھمکیاں لگاتاہے اوراداروں کے لوگ ہیں محض اس لئے خاموش رہیں کہ اس کی سوشل میڈیا بریگیڈ پھر کردار کشی اور بد زبانی شروع کر دیتی ہے پھر مجھے کوئی بتائے کب تک یہ قوم خاموش رہے گی ، ادارے نوٹس نہیں لیں گے۔ ہم سیلاب کی تباہ کاریوں پر کام کرنے میں لگے ہوئے تھے،اس نے جو چار سال قوم او رمعیشت کی تباہی کر دی ہم اسے سنبھال رہے تھے یہ مہم چلا رہا تھا ،یہ لوگوں کی ذہن سازی کر رہا تھاکہ پاکستان کے خلاف امریکہ نے سازش کی ، انتخابات سے د و روز قبل ایک بیان آئے کہ آپ کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں.
جب یہ اقتدر سے ہٹا تو کہا کہ نیوکلیئر پروگرام غیر محفوظ ہاتھوں میں چلا گیا ہے ،یہ بیانیہ پاکستان مخالف قوتوں کابھی ہو اور یہ پاکستان کے اندر بیانیہ کر اپنے آقائوں کو سنائے میں آپ کے لئے بہتر کام کر سکتا ہوں ،یہ اپنی سی وی یہاں سے اٹھا کر عالمی قوتوں کو دے کہ مجھے اس نوکری پر دوبارہ رکھا جائے ۔اگر اس کو نکیل نہ ڈالی گئی ، اداروں نے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جو پاکستانی قوم کو اداروں اور ریاست کے خلاف بغاوت پراکسا رہا ہے ، اداروں میںتقسیم کی کوشش کر رہا ہے کوئی نہیں روکے گا تو پھر اس کا منہ بند کرنے کے لئے نکیل ڈالنے کے لئے قوم کو خود فیصلہ کرنا پڑے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کے پاس چند دن باقی ہیں،وہ اس کا سول نا فرمانی سے چلنے والا منصوبہ جسے یہ خون ریزی کی طرف عملاً لے جارہا ہے نہ روکا گیا تو پھر قوم کو اپنا فیصلہ کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم جیلوں سے اگر ڈرنے والے ہوتے تو پھر کسی کے لاڈلے ہوتے ، جیلوں سے ڈرنے والے ہوتے تو اس عدلیہ کی عمارت کے نیچے نہ کھڑے ہوتے ، جیلوں سے ڈرنے والے تو نواز شریف بیگم کلثوم نواز کو بستر مرگ پر چھور کر جیل کاٹنے پاکستان نہ آتے.
کوئی سمجھتا ہے کہ یہ ڈائیلاگ جو اس کو لکھ کر دئیے جارہے ہیں بڑے ہٹ ہو رہے ہیں اس کے نتائج آرہے ہیں جو محب وطن ہیں وہ اسے سن کر کانپیں گے ،ہم نے ریاست کے لئے کتنی بڑی قربانی دی ہیں ، افسانوی کہاں وقتی طو رپر تو ہٹ ضرور ہوتی ہیں،مولا جٹ فلم اورحقیقت میں پاکستان کو چلانے میں زمین آسمان کا فرق ہے یہ سوچنا پڑے گا۔انہوںنے کہا کہ کسی کی خواہش پوری کرنے کے لئے مریم نواز کو جس طر ح سزا دی گئی دلوائی گئی وہ بھی ذہن میں رکھیں، مریم نواز نے نیب کے پرانے قانون کے تحت بریت حاصل کی، نئے قانون سے کوئی ریلیف نہیں لیا ۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کا نوری نتھ مولا جٹ کا کوچ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ پہلے ہم تمام ضمنی انتخابات جیت رہے تھے اور یہ کہا جارہا تھاکہ عمران خان کا ٹکٹ لینے والا کوئی نہیں ہوگا ، کوچ بڑا اچھا کھلا رہا ہے،کوچ نے بائی ڈیزائن ایسا کیا ہے ۔
ہم نے پاکستان کے لئے اپنی گردن پیش کی ۔ یہ آج جو بات کر رہا ہے وہ تو الطاف حسن نے کبھی نہیں کی تھی ، اس وقت کی بنگالی قیادت نہیں کی تھی جو یہ آگے کرنے جارہا ہے ،کیا اس چیز کا انتظار کیا جارہا ہے کہ یہ الطاف حسین اور جو اس وقت کی بنگالی قیادت مطالبات کر رہی تھیں اس طرح کا ڈائیلاگ بولے اور ڈیمانڈ کرے ۔ہم نے ریاست کے لئے قربانی دی،جو بھاری پتھر ریاست پر گر رہا تھا ہم نے وہ اپنے کندھوں پر اٹھایا ہے ۔آج بھی کہہ رہا ہوں جو بھاری پتھر کوچ کی طف سے رکھے جاتے ہیں وہ ہٹائے جائیں۔ ہم ریاست کے لئے سب کچھ قربان کر رہے ہیں ۔
یہ لیونگ پلینگ فیلڈ نہیں ہے ، یہ اپنی چا ر سال کی کارکردگی نہ بتائے اور نئے انداز میں لکھے ہوئے ڈائیلاگ پر نئی مولا جٹ پیش کر دی جائے اور ہٹ ہو قوم اسے قبول نہیں کر ے گی۔