پاکستان اور بھارت

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ،روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اتوارکو آمنے سامنے

میلبرن (لاہورنامہ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2022ء میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اتوار کو ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتریں گی.

جس کیلئے دونوں ٹیموں کے کپتان اپنی ٹیموں کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں تاہم میچ کے دن بارش کے خطرے نے شائقین کرکٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو بھی تجسس میں مبتلا کر دیا.

آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر بارش کی وجہ سے میچ بالکل بھی نہ ہو سکا تو دونوں ہی ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں رائونڈ کا آغاز آج بروز اتوار کو میلبرن میں پاکستان اور بھارت کے مابین میچ سے ہو گا ۔

پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق میچ دوپہر ایک بجے شروع ہوگا لیکن آسٹریلیا می اس وقت شام کے 7 بج رہے ہوں گے۔پاک بھارت میچ کسی بھی ایونٹ کا سب سے بڑا معرکہ کہلاتا ہے اور دنیا بھر کے شائقین کی نظریں اس پر ہوتی ہیں تاہم ان شائقین کے لیے یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہیں ہے کہ لانینا نامی موسم نے مسلسل تیسرے برس آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جو بارشوں کا باعث بن گیا ہے اور بارشوں کا یہ سلسلہ دسمبر کے آخر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

میگا ایونٹ کے وارم اپ میچز کو بھی بارش نے متاثر کیا ہے، پاکستان اور افغانستان کے مابین وارم اپ میچ بارش کے باعث مکمل نہیں ہوسکا تھا۔ اتوار کے روز میلبرن میں موسم کیسا ہو گا؟ اس بارے میں موسم کی پیشگوئی کرنے والی مختلف ویب سائٹس مختلف معلومات دے رہی ہیں۔موسم سے متعلق آسٹریلیا کی سرکاری ویب سائٹ پر اتوار کے روز میلبرن میں بارش کا امکان 70 فیصد ظاہر کیا گیا ہے۔

ایک اور ویب سائٹ ویدر ڈاٹ کام کے مطابق اتوار کے روز علی الصبح بارش کا امکان 40فیصد ہے۔ اس ویب سائٹ کے مطابق ہر گھنٹے کی صورتحال کے مطابق شام پانچ بجے 39فیصد بارش کا امکان ہے جو شام سات بجے (جب شیڈول کے مطابق میچ شروع ہو گا) 37فیصد تک ہو گا۔ تاہم رات دس بجے تک بارش کا امکان کم ہو کر 18 فیصد رہ جائے گا۔

بارش کے امکان نے نہ صرف شائقین کو تجسس میں مبتلا کر رکھا ہے بلکہ کھلاڑی بھی اس بارے میں سوچ رہے ہیں۔ہفتے کے روز بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما سے جب یہ سوال کیا گیا کہ بارش اس میچ کو کتنا متاثر کر سکتی ہے، تو ان کا جواب تھا کہ یہ اوپر والے کے ہاتھ میں ہے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ یہ میچ نہ صرف ہو بلکہ پورے چالیس اوورز کا ہو کیونکہ شائقین نے پورے میچ کا ٹکٹ لے رکھا ہے وہ پورا میچ دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اگر بارش کی وجہ سے یہ میچ پانچ آٹھ یا دس اوورز تک محدود ہوجائے تو سب کے لیے مایوس کن بات ہوتی ہے۔

روہت شرما نے کہا کہ کھلاڑی بھی مکمل میچ کھیلنا چاہتے ہیں کیونکہ مقابلہ پورے چالیس اوورز کے میچ میں ہی نظر آتا ہے لیکن اگر یہ میچ کم اوورز کا ہوا تب بھی کھلاڑیوں کو اس کے لیے تیار رہنا ہو گا۔قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ٹیم کی کوشش ہونی چاہیے کہ ورلڈ کپ جیتیں۔پاک بھارت میچ ایک بہت بڑا میچ ہوتاہے، دبائووالی صورت حال میں کم غلطیاں کرنے کی کوشش کرینگے ۔

کھلاڑی پر عزم اور فارم میں ہیں جو بہترین کھیل پیش کرینگے ۔پاکستان اور بھارت کا میچ برِصغیر پاک و ہند کی ڈیڑھ ارب آبادی سمیت دنیا بھر میں رہنے والے ان ممالک کے افراد اور دوسری اقوام کے کرکٹ شائقین کے لیے بھی بہت دلچسپی کا حامل ہوتا ہے کیونکہ روایتی حریفوں کے درمیان یہ کھیل کھیل نہیں بلکہ جنگ کا سماں پیدا کرنے لگتا ہے۔

اب ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ان میچز کے درمیان بارش ہو گئی تو پھر کھیل کا کیا بنے گا؟۔آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر بارش کی وجہ سے میچ بالکل بھی نہ ہو سکا تو دونوں ہی ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا جائے گا۔گروپ میچز کے لیے کوئی ایسا ریزرو ڈے نہیں رکھا گیا جس دن بارش سے متاثر ہونے والا میچ دوبارہ منعقد کر دیا جائے، تاہم یہ سہولت سیمی فائنلز اور فائنل مقابلوں کے لیے رکھی گئی ہے۔

تاہم اگر میچ ہو گیا اور کوئی ایک ٹیم جیت گئی تو جیتنے والی ٹیم کو دو پوائنٹس ملیں گے اور ہارنے والی ٹیم کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر ایک ٹیم نے مکمل بیٹنگ کر لی تو دوسری ٹیم کو کم از کم پانچ اوورز کھیلنے ہوں گے تبھی ڈک ورتھ لوئس قواعد کے ذریعے فاتح ٹیم کا تعین ہو گا۔

ڈک ورتھ لوئس میتھڈ ایک ریاضیاتی فارمولا ہے جس کے ذریعے بارش یا خراب لائٹنگ کی وجہ سے متاثر ہونے والے اوورز کا ازالہ کر کے دوسری اننگز کھیلنے والی ٹیم کے لیے ہدف کا دوبارہ تعین کیا جاتا ہے۔اس کے لیے جن چیزوں کو مدِ نظر رکھا جاتا ہے وہ یہ کہ کتنے اوورز کا نقصان ہوا ہے اور یہ کہ دوسری ٹیم کے پاس کتنی وکٹیں دستیاب ہیں۔

اس کی بنا پر دوسری بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے لیے ہدف گھٹ بھی سکتا ہے اور بڑھ بھی سکتا ہے۔تاہم اگر پانچ اوورز بھی نہیں کھیلے گئے تو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کا اطلاق نہیں ہو گا اور یہ میچ واش آٹ قرار پائے گا، نتیجتا دونوں ٹیموں کے درمیان پوائنٹس تقسیم ہو جائیں گے۔دوسری جانب پاک بھارت میچ بارش سے متاثر ہونے کی صورت میں آئی سی سی کو ٹکٹ ریفنڈ کی مد میں 7 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔

میچ کے تمام ٹکٹ آدھے گھنٹے میں فروخت ہو گئے تھے، بعد ازاں اسٹینڈنگ ٹکٹیں بھی 5 منٹ میں فروخت ہوگئی تھیں، لگ بھگ ایک لاکھ ٹکٹ فروخت ہوئے ہیں، اگر میچ نہ ہوا تو آئی سی سی کو 7 ملین ڈالرز تماشائیوں کو واپس کرنا پڑیں گے۔یاد رہے کہ میچ میں بارش ہونے پر شائقین کو مکمل ری فنڈ اس صورت میں دیا جائے گا کہ 10 اوورز سے کم کا کھیل ہو۔