واشنگٹن (لاہورنامہ) امریکہ میں غیر منافع بخش تنظیم ” K-12 اسکول شوٹنگ ڈیٹا بیس "کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں سال امریکہ میں اب تک اسکولز میں فائرنگ کے 260 واقعات پیش آ چکے ہیں جو ایک ہی سال میں ایک نیا بلند ترین ریکارڈ ہے۔
فائرنگ کے متعدد واقعات حالیہ دنوں میں ہی، ہوئے ہیں، خاص طور پر 24 اکتوبر کو ریاست میسوری کے شہر سینٹ لوئس کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ سے مشتبہ افراد سمیت تین افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے ہیں.
امریکہ میں گن وائلنس نوجوانوں کی ذہنی صحت کو ناقابلِ تصور نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس وقت، امریکہ میں نوعمروں میں ذہنی اضطراب کا مسئلہ اور افسردگی کا تناسب بڑھ رہا ہے نیز طلبہ کے ذہنوں میں گن وائلنس کے بارے میں خدشات ان کی پڑھائی سے کہیں زیادہ ہیں ۔
امریکہ میں اس مسئلے کا حل مشکل ہونے کی وجہ صرف یہ نہیں ہے کہ اسلحہ رکھنےکے حق سے متعلق امریکی آئین کی دوسری ترمیم کی دفعات کو تبدیل کرنا مشکل ہے بلکہ اس کا تعلق امریکہ میں دونوں جماعتوں کی "ویٹو سیاست” سے بھی ہے اور ساتھ ہی نیشنل رائفل ایسوسی ایشن جیسے مفاد پرست گروہوں کے لابنگ آپریشن نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
اگر امریکی سیاسی نظام کی خامیوں کو درست نہ کیا گیا تو امریکی عوام لامحالہ ،گن وائلنس کے سائے سے نہیں بچ پائیں گے اور اس کی قیمت انہیں اپنی جانیں دے کر چکانی پڑے گی۔