لاہور (لاہورنامہ)ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ تمام علماء کو مولانا فضل الرحمن کے بیان کی پر زور مزمت کرنی چاہیے،مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر سول سوسائٹی کو سڑکوں پر آنا چاہئے اور میڈیا کو فضل الرحمن کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہئے.
لوگوں کو مولانا فضل الرحمن کی غلیظ زبان پر محاسبہ کرنا چاہیے تا کہ وہ دوبارہ ماؤں اور بیٹیوں کے خلاف بات نہ کر سکے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کی بھلائی کے لئے جلد الیکشن چاہتے ہیں۔ ہم اس لئے فوری الیکشن چاہتے ہیں کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکے۔ہم اس لئے فوری الیکشن چاہتے ہیں تاکہ ملک کا جی ڈی پی دوبارہ بہتر کر سکیں۔
ہم اس لئے فوری الیکشن چاہتے ہیں تا کہ پاکستان کی انڈسٹری کو دوبارہ بہتری کی طرف لا سکیں۔انکا کہنا تھا کہ نالائق حکمرانوں کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے جبکہ نکھٹو حکمرانوں کا موڈ نہیں کہ الیکشن کروایا جائے۔اِن کو عوام اور ملک کی کوئی فکر نہیں ہے یہ بس چاہتے ہیں کہ اقتدار کے مزے لوٹیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں عوام سے پوچھتا ہوں کہ امپورٹڈ حکمران فوج کے خلاف کس قسم کی گفتگو کرتے تھے۔یہ فوج کے خلاف زہر اگلا کرتے تھے اور یہ لوگوں فوج کی شہادتوں اور سپاہیوں کا مزاق اڑایا کرتے تھے۔ان لوگوں نے چلتی حکومت کو اس لئے ہٹایا تا کہ این آر او لے سکیں۔ اِنہوں نے 11 ارب روپے کا این آر او لینا تھا وہ لے لیا ہے۔
کرپٹ ٹولے نے ہر طرح کا فائدہ اٹھا لیا اب خدا کے لئے ملک کا سوچیں اور جلد الیکشن کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس ملک کا سوچ رہا ہے جبکہ امپورٹڈ حکمرانوں کی ملک میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی مکمل طور پر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں اسمبلیاں تحلیل کرنے سمری بھی سائن کر دی ہے اور جب عمران خان چاہیں گے سمری بھیج دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی ایک لجپال آدمی ہیں وہ تعلق نبھانا اچھی طرح جانتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکمرانوں کو الیکشن سے ڈرنا نہیں چاہئے۔ میدان کھلا ہے، اگر ان میں ہمت ہے تو آئیں الیکشن میں ہمارا مقابلہ کریں۔ پنجاب حکومت عمران خان کی امانت ہے عمران خان جو چاہیں گے وہی ہوگا۔ امپورٹڈ حکمران عوام میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔
ان کو فوری طور پر حکومت سے بھگانا ہوگا ورنہ ملک ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں سولہ سال سے عمران خان کا سپاہی ہوں، میں نے ماریں کھائیں اور ہر طرح کی سختی برداشت کی مگر کبھی عمران خان کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹا۔جو عمران خان کہیں گے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔