لاہور (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے اسلامک لائرز مومنٹ پنجاب وسطی کے زیر اہتمام ” استحکام پاکستان وکلاء کنونشن “ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی بالادستی کو قائم کرنے کے لئے عدالتی نظام کو حقیقی معنوں میں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ ہمارا المیہ ہے کہ جتنے بھی بڑے چور، لٹیرے اور ڈاکو ہیں و ہ قانون سے بالاتر ہیں اور اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں ، اہم عہدوں پر فائز ہیں، اور جتنے چھوٹے اور غریب افراد ہیں ان کے لیے ایک الگ قانون ہے۔ جماعت اسلامی بر سر اقتدار آکر یہ تفریق ختم کرنا چاہتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک عوام کو سستااور فوری انصاف میسر نہیں آجاتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں تمام ترقی یافتہ ممالک کے اندر قانون کی حکمرانی ہے اور جہاں قانون کمزور پڑ جاتا ہے وہ معاشرہ ہر لحاظ سے برباد ہوجاتا ہے۔ کرپشن میں اضافہ ہو جاتا ہے اور تاریخ کا حصہ بن کر رہ جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے۔ یہاں عوام کو انصاف کے حصول کی خاطر ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں۔
فرسودہ تھانہ کلچر نے اس سارے سسٹم سے عوام الناس کا اعتماد ختم کرکے رکھ دیا ہے۔ تھانے عملاً جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہ بن چکے ہیں ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستا ن میں حقیقی تبدیلی کے لیے عدالتی نظام کو مضبو کرنا ہوگا۔ عدالتیں آزاد ہیں تو ہی ملک کے اندر انصاف کا بول بولا ہوسکتا ہے اور کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ موجودہ ملکی حالات میں وکلاءبرادری کی بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حق سچ کا ساتھ دیں، یہ قومی فریضہ ہے۔