محمد جاوید قصوری

اقتدار کی خاطر کیسے سیاست دان اشاروں پر کام کرتے ہیں ، محمد جاوید قصوری

لاہور (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مونس الٰہی اور پرویز الہٰی کے انٹرویو ز اپنے ہی اتحادی جماعت کے خلاف چارج شیٹ ہیں۔

اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ اقتدار کے حصول کی خاطر کیسے سیاست دان اشاروں پر کام کرتے ہیں۔اگر ملک و قوم کو ترقی کے راستے پر گامزن کرنا ہے تو سیاست دانوں کو اپنے معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنا ہو نگے اور مداخلت کا سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہونا چاہئے تاکہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام ہو سکے۔

ملکی حالات دن بدن گھمبیر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال بڑھتی چلی جارہی ہے۔ سودی معاشی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ سودی نظام تمام مسائل کی بنیادی جڑ ہے۔ ایک غیر سرکاری سروے کے مطابق ملک میں 60 فیصد پاکستانی بہتر مستقبل کی امید ختم کرچکے ہیں۔

سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جس کا ملک کی مجموعی ایکسپورٹ میں 60فیصد،مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ملازمتوں میں 40فیصد اور ملکی جی ڈی پی میں 8.5فیصد حصہ ہے۔یہ صنعت 15ملین افراد کو ملازمتیں فراہم کرتی ہے۔مگر حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کے باعث ہر سیکٹر تباہی کی جانب گامزن ہے۔

45فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی غلامی کو قبول کرنے میں تحریک انصاف اور اتحادی حکومت دونوں برابر کی مجرم ہیں،دونوں نے عوام کی مشکلات میں اضافے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ بجلی اور گیس کی مسلسل لوڈشیڈ نگ کے باعث ملک میں 300سے زائد ٹیکسٹائل ملز بند ہونے کے قریب ہیں جس سے 300ملین ڈالرز ماہانہ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں کمی ہو گی۔