بیجنگ (لاہورنامہ) سی پی سی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن ، ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ پارک جن کے ساتھ ایک ورچوئل ملاقات کی۔
وانگ ای نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل صدر شی جن پھنگ اور صدر ین ژی یو کے درمیان بالی میں ہونے والی ملاقات نے چین اور جنوبی کوریا کے تعلقات کی مزید ترقی کی سمت واضح کی تھی۔ چین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کے لیے جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے اور مستحکم اور دور رس انداز میں آگے بڑھنے کے لیے چین اور جنوبی کوریا کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
وانگ ای نے امریکہ کی جانب سے نام نہاد "چپ اینڈ سائنس ایکٹ” ، "افراط زر میں کمی کے ایکٹ” کے نفاذ ، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی اور پھر ڈبلیو ٹی او کے فیصلے کو امریکی حکومت کی جانب سے تسلیم نہ کرنے پر اپنے موقف کا اظہار کیا کہ امریکہ کے اقدامات واضح طور پر چین اور جنوبی کوریا سمیت تمام ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
پارک جن نے کہا کہ جنوبی کوریا چین کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے اور دوطرفہ تعلقات کی اعلیٰ سطح پر مسلسل ترقی کو فروغ دینے کے لیے کام کرنے کا خواہاں ہے۔