لاہور (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 1947ء سے تحائف لینے والی تمام شخصیات کی تفصیل طلب کرنا خوش آئند ہے۔
واضح ہونا چاہیے کہ توشہ خانہ سے کس کس نے لوٹ مار کی ہے اور قومی تحائف پر ہاتھ صاف کیے ہیں۔ قوم کو صادق و امین کے درس دینے والے سب بے نقاب ہونے چاہییں۔ یہ وقت ہے سیاست کی بجائے ریاست کو بچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت بڑھ چکی ہے۔ ادویات ساز کمپنیوں کو جب بھی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوتا ہے تو مارکیٹ سے ادویات غائب کردی جاتی ہیں اور لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کے گھناؤنے منصوبے پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی قلت کے سد باب کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ سرکاری شعبے کے ہسپتالوں کے لیے ادویات کی خریداری کے لیے براہ راست فنڈ فراہم کیے جائیں۔ پاکستان اس وقت حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست نہیں بن سکتی جب تک اسوہ حسنہ پر عمل در آمد کرتے ہوئے حکمران عوام کو ریلیف فراہم نہیں کرتے۔
نظام کو کرپشن سے پاک کرنا ہوگا۔ کرپٹ افراد ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کررہے ہیں۔ 75برسوں سے ملک پر عوام کی ترجمانی کرنے والے کبھی بر سر اقتدار نہیں آئے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ظالموں سے نجات حاصل کی جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب عوام ایماندار قیادت کا انتخاب کرے گی۔