جامع اور مستحکم اصلاحات

جامع اور مستحکم اصلاحات، نئے عہد میں چین کی خاص خصوصیت ہوں گی

بیجنگ (لاہورنامہ) گزشتہ نو سالوں میں چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے نئے سال کے موقع پر دی جانے والی ہر تقریر میں "اصلاحات” کا ذکرکیا گیا ۔

نومبر 2013 میں ،سی پی سی کی 18 ويں مرکزی کمیٹی کا تیسرا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وسیع پیمانے پر اصلاحات سے متعلق متعدد اہم امور پر فیصلے کیے گئے۔ اس فیصلے نے جامع طور پر دیر پا اصلاحات کی اہمیت اور سمت کو واضح کیا ، اور اصلاحات کے لئے رہنما نظریہ ، اہداف اور اہم اصول مرتب کئے۔

ایک ماہ بعد، 2014 کے نئے سال کے اپنے پیغام میں،صدر شی نے اصلاحات کے لئے اعتماد اور عزم کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 2014ء میں ہم اصلاحات کی راہ پر نئے اقدامات کریں گے۔ ہماری اصلاح کا بنیادی مقصد ملک کو خوشحال اور مضبوط بنانا، معاشرے کو زیادہ منصفانہ بنانا اور لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ اصلاح اور کھلے پن کے عظیم عمل میں، ہم نے ان گنت کامیابیاں حاصل کی ہیں ،. مجھے پختہ یقین ہے کہ چینی عوام نئی معجزاتی تخلیقات کریں گے۔ ”

مزکورہ اجلاس کے بعد سے ، چین نے 2000 سے زیادہ اصلاحاتی منصوبے متعارف کروائے جن میں پارٹی اور ریاستی اداروں ، عدالتی نظام اور معاشی نظام سے لے کر ثقافت ، تعلیم ، طبی نگہداشت اور پنشن ،یعنی ہر میدان کا احاطہ کیا گیا ۔ اجلاس میں پیش کردہ اصلاحاتی اہداف اور اقدامات کو مجموعی طور پر شیڈیول کے مطابق مکمل کیا گیا ہے۔

اس وقت سی پی سی کے 19 ویں نیشنل کانگریس کے بعد شروع کیے گئے نئے اصلاحاتی اقدامات یکے بعد دیگرے آگے بڑھ رہے ہیں۔ جیسا کہ شی جن پھنگ نے اپنے 2021 کے نئے سال کے پیغام میں کہا: "اصلاحات اور کھولے پن نے ترقی کا ایک معجزاتی منظر پیدا کیا ہے، اور مستقبل میں ہم اصلاحات کو مزید مستحکم اور زیادہ ہمت کے ساتھ کھلے پن کو وسعت دیں گے اور مزید معجزاتی تاریخ رقم کریں گے.”