اسلام آ باد (لاہورنامہ) چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2023 کو چین اور پاکستان” سیاحتی تبادلوں کے سال کے طور پر "منا رہے ہیں۔
گزشتہ تین برسوں میں وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کے پیش نظر چینی باشندوں نے غیر ملکی سفر کم کیا تھا۔ چین کی امیگریشن پالیسی میں موجودہ ترمیم کے باعث چین اور پاکستان کے درمیان افرادی تبادلہ مزید آسان ہو جائے گا اور سیاحتی شعبے کو قیمتی مواقع اور روشن امکانات میسر ہوں گے۔
"دنیا بہت بڑی ہے اور ہم اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔دنیا کو دیکھنے کا شوق لوگوں کی چاہت اور دلچسپی کا عکاس ہے۔گزشتہ تین برسوں میں کرونا وبا کے باعث لوگوں کا سیر و سیاحت کا یہ شوق تعطل کا شکار تھا۔وائرس کے کمزور ہوتے ہی چینی باشندوں کا غیرملکی سیاحتی عمل آٹھ جنوری سے بحال ہوگیا ہے جس سے عالمی سیاحتی شعبے کو اعتماد ملے گا اور عالمی اقتصادی بحالی میں بھی مدد ملے گی ۔ صرف یہی نہیں بلکہ باہمی مفاہمت میں بھی اضافہ ہوگا۔
سیاحت کے لیے چینیوں کا جوش سال نو کے تعطیلات سے محسوس کیا جا سکتا ہے ۔تین دن کی تعطیلات میں شمالی چین کے شہر دا لیان میں ایک سیاحتی علاقے میں ۷۲ ہزار سیاح آئے جو گزشتہ سال کی اسی مدت سے بائیس فیصد زیادہ ہے۔
جنوبی شہر سان یا کے فنگ ہوانگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں سیاحوں کا ٹھروپٹ ایک لاکھ پچہتر ہزار سے زائد ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں آٹھ اعشاریہ آٹھ تین فیصد کا اضافہ ہوا۔آنے والا جشن بہار چینی باشندوں کےلیے سیروسیاحت کے حوالے سے زیادہ عروج لا سکتا ہے ۔
سات دن کی تعطیلات میں چینی لوگ یاتو اپنے آبائی گھر واپس جائیں گے ،یا پھر دوسرے علاقوں کی سیر کریں گے۔اس سے چین کے مختلف علاقوں نیز دنیا کے مختلف ممالک کی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ایک سیاحتی ویب سائٹ سی ٹرپ کے اعدادوشمار سے اندازہ ہوتا ہے کہ پانچ جنوری تک جشن بہار کی تعطیلات کے دوران غیرملکی سیاحتی بکنگ گزشتہ سال سے پانچ گنا زیادہ ہے اور اوسط کھپت میں بتیس فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔
کووڈ ۱۹ کی وبا پھوٹنے سے قبل چین بیرونی سیاحتی کھپت کا ایک اہم ملک تھا۔سی این این نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ چین میں انسداد وبا کی پالیسی میں ترمیم کے ساتھ ساتھ کئی ملین سیاح دنیا کی سیر کے لیے تیار ہیں جو عالمی سیاحتی شعبے کے لیے حوصلہ افزا ہے۔بہت سے ممالک نے چینی سیاحوں کے خیرمقدم کا اظہار کیا ہے۔
سنگاپور کے سیاحتی بیورو کے مطابق وبا سے قبل چین سنگاپور میں سیاحوں کی پہلی ترجیح اور سنگاپور کے سیاحتی شعبے کا اہم حصہ تھا۔سنگاپور کے سیاحتی شعبے اور شہریوں نے چین کی سیر کرنے اور چینیوں کے سنگاپور آنے کی توقعات کا اظہار کیا ہے ۔دوسری جانب کمبوڈیا کے وزیر سیاحت تھونگ کھن نے بھی حال ہی میں ایک انٹرویو میں یہ خیال ظاہر کیا کہ چینی باشندوں کی بیرونی سیرو سیاحت کی بحالی نہ صرف کمبوڈیابلکہ عالمی سیاحتی شعبے کے لیے بھی بڑی خوش خبری ہے۔