مسئلہ تائیوان

چین کے کھلنے سے عالمی معاشی ترقی میں مدد ملے گی، ماؤ ننگ

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم 2023 کے سالانہ اجلاس کے دوران شرکاء عام طور پر یہ سمجھتے تھے کہ چین کی وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کی پالیسیوں میں ایڈجسٹمنٹ سے عالمی معاشی کسادبازاری کے امکانات میں نمایاں کمی آئے گی اور چین کے کھلنے سے عالمی معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔

ڈبلیو ٹی او کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی کہا کہ چین عالمی ترقی کا انجن ہے۔ماؤ ننگ نے کہا کہ ہم چین کی اقتصادی ترقی کے امکانات پر اعتماد سے بھرے ہوئے ہیں۔ اس سال، چین کی معاشی قوت اور صلاحیت کو مکمل طور پر ظاہر کیا جائے گا، اور چین عالمی معیشت میں اعتماد اور طاقت ڈالنا جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ نے "2023 ء کی عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات” کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ چین کی معاشی ترقی کی شرح 4.8 فیصد تک پہنچ جائے گی جبکہ 2023 میں عالمی اقتصادی شرح نمو کم ہو کر 1.9 فیصد رہ جائے گی۔

چند روز قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری کردہ "ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ” میں بھی رواں سال چین کی معاشی نمو کی پیش گوئی کو بڑھا کر 5.2 فیصد کردیا گیا تھا۔