بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں ترجمان چو فنگ لین نے کہا کہ امور تائیوان کے مسئلے کے حوالے سے تاریخی سیاق و سباق اور قانونی حقائق واضح ہیں۔
تائیوان چین کا حصہ ہے، اور چائنیز مین لینڈ اور تائیوان ایک ہی چین کا حصہ ہیں. یہ حقیقت کبھی تبدیل نہیں ہوئی اور نہ ہی تبدیل ہو سکتی ہے۔بد ھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اگرچہ آبنائے تائیوان کے دونوں کنارے ابھی تک مکمل طور پر متحد نہیں ہوئے ہیں ، لیکن چین کے قومی اقتدار اعلیٰ اور سرزمین کو کبھی تقسیم نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اسے کبھی تقسیم ہونے دیا جائے گا۔
یہ آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کا قانونی اصول اور حقیقت ہے۔ گزشتہ چھ سالوں کے حقائق نے مکمل طور پر ثابت کر دیا ہے کہ مین جن پارٹی کی انتظامیہ آبنائے تائیوان کی صورتحال کو سبوتاژ کر رہی ہے۔ جب سے مین جن پارٹی برسر اقتدار آئی ہے.
سیاسی مفادات کے حصول کے لیے، اس نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاہ و سفید کو گڈ مڈ کردیا ہے، ‘1992 کے اتفاق رائے’ کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور "دو ریاستی نظریے” کی غلط فہمیوں کو یوں پھیلایا اور بڑھا چڑھا کر پیش کیا کہ جیسے "آبنائے کے دونوں کنارے ایک دوسرے کے ماتحت نہیں ہیں”.
جس کی وجہ سے آبنائے تائیوان کی موجودہ صورتحال میں تناؤ پیدا ہوا ہے اور آبنائے کے دونوں کناروں کے ہم وطنوں کے مفادات اور فلاح و بہبود کو نقصان پہنچا ہے۔