چائلڈ لیبر کا شکار

امریکہ میں ہزاروں بچے اب بھی چائلڈ لیبر کا شکار ہیں، رپورٹ

واشنگٹن (لاہورنامہ)شائد آپ کے خیال میں گزشتہ صدی کے آغاز میں چائلڈ لیبر کے واقعات تقریباًختم ہو گئے تھے لیکن امریکہ میں چائلڈ لیبر پر ہونے والی حالیہ تحقیقات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ اس وقت ہزاروں یا شاید اس سے بھی زیادہ بچے اس صورت حال کا شکار ہیں۔

امریکی محکمہ محنت کے اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2022 میں، امریکہ بھر میں 835 کمپنیوں نے غیر قانونی طور پر 3800 سے زائد بچوں کو بطور مزدور ملازمت دی، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 1,000 سے زیادہ ہے۔

امریکی غیر منافع بخش تنظیم "فارم ورکرز ایمپلائمنٹ پروجیکٹ فیڈریشن” کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اب بھی پانچ لاکھ سے آٹھ لاکھ بچے بطور مزدور فارموں پر کام کر رہے ہیں۔

ہفتہ کے روز ایک رپورٹ کے مطا بق غلاموں کی تجارت اور نسلی امتیاز کی طرح، امریکہ میں چائلڈ لیبر کا مسئلہ بھی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے۔ تقریباً 100 سال پہلے، امریکی کانوں، تمباکو کے فارموں، اور ٹیکسٹائل کے کارخانوں نے بچوں کو بطور مزدور ملازمت دینا شروع کیا۔

آج تک یہ مسئلہ حل طلب ہی ہے۔ امریکی تنظیم "چلڈرن انٹرنیشنل” کی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں بچوں کی غربت کی شرح دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔تقریباً 40فیصد امریکی بچے 18 سال کی عمر سے پہلے کم از کم ایک سال تک غربت میں رہتے ہیں.

امریکی میڈیا نے نشاندہی کی کہ "بچوں کی غربت کا مسئلہ امریکہ کے لیے قومی بے عزتی ہے۔” تاہم، امریکی حکومت نے اس بدنامی پر آنکھیں بند کر رکھیں ہیں۔