بیجنگ (لاہورنامہ)ہر سال چین کے دو اجلاسوں میں ملک کے مختلف علاقوں اور شعبوں سے تعلق رکھنے والی این پی سی کی نمائندہ خواتین اور سی پی پی سی سی کی مندوبین سرگرم ہوتی ہیں۔ خواتین کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ان کی کہانیاں سنتے ہیں۔
” سیکریٹری صاحبہ، راستہ تو بن گیا ہے، اب ہم زیادہ نوجوانوں کی واپسی کے منتظر ہیں” یہ خواہش جنوب مغربی چین کے چھونگ چھینگ شہر کی یوئو یانگ تھوجیا اور میائو قومیتوں کی خوداختیار کائونٹی کے تھیان سان بائو گائوں والوں کی جانب سے اپنے گائوں کی کمیٹی کی سربراہ ران حوئی کے لئے موجودہ دو اجلاسوں کے لئے پیغام ہے۔
یوئو یانگ قدرتی مناظر سے مالامال ہے، لیکن آمدو رفت کی خراب صورتحال کے بائث اس کی معاشی ترقی بہت سست تھی ، جس کے نتیجے میں وہاں نوجوانوں کی اکثریت روزگار کے لیے باہر چلی گئی اور گائوں میں صرف بزرگ اور خواتین رہ گئیں۔
نو سال قبل جب مادام ران حوئی گائوں کمیٹی کی سربراہ منتخب ہوئیں تو غربت کے خاتمے کے حوالے سے ان کا پہلا کام سڑکوں کی تعمیر تھی ۔پھر راستہ بن گیا اور حیاتیاتی پارکس بن گئے ۔ گائوں والوں کو غربت سے نکالا گیا اور بہت زیادہ نوجوان واپس اپنے گائوں آگئے۔
دو ہزار اٹھارہ میں ران حوئی پہلی بار چین کی قومی عوامی کانگریس کی نمائندہ بنیں اور رواں سال ان کو ایک بار پھر این پی سی کی نمائندہ متخب کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ غربت کے خاتمے کے ثمرات کو مضبوط بنانے اور دیہات کو جامع طور پر ترقی دینے سے مربوط کرنا بڑی اہمیت کا حامل ہے اور یہ مستقبل میں ان کے کاموں کا مرکز بن جائےگا۔
سی پی پی سی سی کی مندوب مادام جیانگ جون پھینگ شنگھائی کے مین ہانگ ڈسٹرکٹ کی کھانگ چھن ہائوسنگ سوسائٹی میں کام کرتی ہیں جوکہ شنگھائی شہر کی سب سے بڑی ہائوسنگ سوسائٹی ہے۔
اس کا رقبہ ایک مربع کلومیٹر اور اس کی آبادی چھتیس ہزار ہے۔ اس ہائوسنگ سوسائٹی میں دو سو چھیاسی عمارتیں، تین اسکولز، چار سبز ی منڈیاں ، بزرگوں کا ایک ادارہ اور پبلک بس کی دولائنیں بھی ہیں۔ دو ہزار بارہ میں پنتیس سالہ جیانگ جون پھینگ جب کھانگ چھن میں آئیں تو یہاں کے باشندوں کی جانب سے شکایتیں بہت زیادہ تھیں۔
جیانگ جون پھینگ نے ایک ایک کمیونٹی میں جا کر مقامی لوگوں کی آرا اور تجاویز سنیں اور بعد میں وہاں باشندوں کی نئی کمیٹی قائم ہوئی اور ہائوسنگ سوسائٹی کے سیکورٹی سسٹم کو مضبوط بنایا گیا۔ جیانگ جون پھینگ اور ان کے ساتھیوں کی کوششوں سے گزشتہ دس سالوں میں اس بڑی ہائوسنگ سوسائٹی کے باشندوں کا خوشحالی کا احساس بڑھتا گیا اور بہت سے لوگ اب فخر کے ساتھ دوسروں کو بتانے لگے ہیں کہ وہ کھانگ چھن سوسائٹی میں رہتے ہیں۔
حالیہ چند سالوں میں مادام جیانگ جون پھینگ نے مقامی باشندوں کی آرا کا پلیٹ فارم بنایا ہے اور یوں لوگوں کی آرا اور تجاویز جاننے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے ۔ اب جیانگ جون پھینگ کے لئے اطمینان بخش بات یہ ہے کہ زیادہ لوگ اپنی آرا اور تجاویز پیش کرنے کے قابل ہیں۔