اقوام متحدہ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے یمن کے بارے میں سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اور ایران کے وفود کے درمیان بیجنگ مذاکرات کے نتائج یمن کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے سازگار حالات پیدا کریں گے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ یمن میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال اب بھی نازک ہے۔ چین نے تنازع کے تمام فریقوں سے پرامن رہنے اور تحمل سے کام لینے اور باہمی اعتماد کو نقصان پہنچانے اور تناؤ پیدا کرنے والے اقدامات سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔
یمن میں انسانی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ چین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن میں انسانی اور ترقیاتی امداد میں اضافہ کرے اور یمن میں اقوام متحدہ کی کارروائیوں کے لیے کافی فنڈ فراہم کرے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ یمن کے مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی واحد حقیقی راستہ ہیں۔ چین امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے سعودی عرب، عمان اور دیگر خلیجی عرب ممالک کی کوششوں کو سراہتا ہے.
یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گرانڈ برگ کی کوششوں کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے اور یمن کی صورتحال پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک کی جانب سے تعمیری کردار ادا کرنے کا منتظر ہے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ سعودی عرب اور ایرانی وفود نے گزشتہ ہفتے بیجنگ میں بات چیت کی اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے اہم نتائج حاصل کئے۔ یہ کامیابی موجودہ ہنگامہ خیز دنیا کے لیے خوشخبری فراہم کرتی ہے.
علاقائی امن، استحکام، اتحاد اور تعاون کے فروغ میں مثبت عوامل کو توانائی فراہم کرتی ہےاور امید ہے کہ اس سے یمن کی صورتحال میں بہتری کے لیے سازگار حالات بھی پیدا ہوں گے۔