پاک سوزوکی موٹر سائیکل

پاک سوزوکی موٹر سائیکل پلانٹ بند

کراچی (لاہورنامہ)پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے پارٹس اور دیگر بنیادی پرزہ جات کی کمی کے باعث موٹرسائیکل پلانٹ 20 مارچ سے 31 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کردیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹاک فائلنگ میں پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے کہا کہ کار اسمبل پلانٹ کام کرتا رہے گا۔پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے مالی سال 2023 کے ابتدائل 8 ماہ کے دوران 27ہزار 792 بائیکس اسمبل اور 24ہزار 981 بائیکس فروخت کیں.

جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 24ہزار 613 اور 24ہزار 515 یونٹس کے مقابلے میں بالترتیب 13 فیصد اور 2 فیصد زیادہ ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ کے شروع میں ڈونگ فینگ ٹرک اور جے اے سی گاڑیوں کے اسمبلر گندھارا نسان لمیٹڈ نے پارٹس کی قلت کے سبب 6 سے 10 مارچ تک پروڈکشن بند کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

اسٹاک فائلنگ میں کمپنی نے بتایا تھا کہ وہ 13 مارچ سے متبادل ہفتہ وار بنیادوں پر پیداواری سرگرمیاں شروع کرے گی۔گندھارا نسان لمیٹڈ نے کہا تھا کہ اس کی وجہ سے پوری سپلائی چین میں خلل پڑا ہے اور وینڈرز کمپنی کو خام مال اور پرزہ جات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

گزشتہ دنوں پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹیو پارٹس اینڈ اسیسریز مینوفیکچرز نے ملک کی خراب ہوتی معاشی صورتحال کی وجہ سے صنعت کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا، خاص طور پر روپے کی قدر میں کمی اور درآمدات پر پابندیاں بڑے پیمانے پر پیداوار بند کرنے کا باعث بنی ہیں جس کی وجہ سے آٹو سیکٹر میں نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔

اسی طرح سے گزشتہ ماہ کے آخر میں سازگار انجینئرنگ لمیٹڈ نے 27 فروری سے 4 مارچ کے دوران کاروں کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا، سازگار انجینئرنگ نے پلانٹ بند کرنے کی وجہ حکومت کی جانب سے پارٹس اور ایسیسریز کی درآمدات کو کم کرنے کے سخت اقدامات کے سبب سپلائی چین متاثر ہونے کو قرار دیا تھا۔

اس سے قبل انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے ناموافق معاشی صورتحال کے سبب طلب میں کمی اور خام مال کی قلت کی وجہ سے چوتھی بار یکم فروری سے 14 فروری تک پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔آٹو وینڈر ایگری آٹو انڈسٹری لمیٹڈ (اے آئی ایل) نے بھی فروری کے مہینے جزوی بندش کا اعلان کیا تھا اور اس کی وجہ آٹو مینوفیکچرز کی جانب سے پارٹس کی کم طلب کو قرار دیا تھا۔

اسی طرح پاک سوزوکی موٹر کمپنی (لمیٹڈ) نے بھی 2 سے 6 جنوری تک اپنی پیداواری سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔کمپنی نے بتایا تھا کہ اس کے وینڈرز کو خام مال کی درآمدات اور کمرشل بینکوں کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں مسلسل بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے.