ما سکو (لاہورنامہ) چین اور روس کے سربراہان مملکت نے ماسکو میں کی جانے والی بات چیت کے موقع پر ، نئے دور میں چین۔ روس تعاون پر مبنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری اور دوطرفہ عملی تعاون کی ترقی سے متعلق اہم امور پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا.
باہمی احترام، مساوات اور باہمی فائدے کے اصولوں کی روشنی میں ، دونوں ممالک کی اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے اور 2030 تک دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں نمایاں اضافے پر اتفاق کیا۔
بد ھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق دونوں فریق مندرجہ ذیل آٹھ اہم شعبہ جات میں دوطرفہ اقتصادی تعاون کو آگے بڑھائیں گے، یعنی اول ، تجارت کے پیمانے کی وسعت ،تجارت کے ڈھانچے کی بہتری، اور ای کامرس اور دیگر جدید تعاون کے ماڈل کی تشکیل ۔ دوسرا، ایک مربوط لاجسٹکس سسٹم کی تشکیل.
تیسرا، مالی تعاون میں اضافہ. چوتھا، توانائی کی ہمہ جہت شراکت داری کو مستحکم کرنا۔پانچواں، مارکیٹ پر مبنی اصولوں کی بنیاد پر دھات کاری، کھاد، کیمیائی مصنوعات اور دیگر تجارتی اجناس اور معدنی وسائل کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا اور طویل مدتی باہمی فائدہ مند سپلائی تعاون کو فروغ دینا۔
چھٹا، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی اعلی ٰ سطحی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کے شعبے میں تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینا۔ ساتواں، صنعتی تعاون کے معیار اور اپ گریڈیشن کو فروغ دینا اور آٹھواں، زرعی تعاون کو مؤثر طریقے سے بہتر بنانا اور دونوں ممالک کے درمیان غذائی تحفظ کو یقینی بنانا۔