سپریم کورٹ

انتخابات ملتوی کرنے کا کیس،سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

اسلام آباد (لاہورنامہ)سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ میں شامل جسٹس امین الدین نے سماعت سے معذرت کرلی جس کے بعد 5 رکنی بینچ ٹوٹ گیا۔

جمعرات کو جسٹس امین الدین نے بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد میں کیس سننے سے معذرت کرتا ہوں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ان کے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے جاری کردہ تجویز کی جانب تھا جس میں انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری (ازخود نوٹس) کے تمام کیسز ملتوی کرنے کا کہا تھا۔

تجویز میں کہا گیا تھا کہ آئین اور رولز چیف جسٹس کو اسپیشل بینچ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دیتے، آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر درخواستوں کے حوالے سے رولز موجود ہیں، سوموٹو مقدمات مقرر کرنے اور بینچز کی تشکیل کیلئے رولز موجود نہیں، پیمرا کی جانب سے ججز پر تنقید پر پابندی آئین اور اسلام کے خلاف ہے۔

اپنے نوٹ میں خصوصی بینچ کے دو ججز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان نے ازخودنوٹس اور آئینی اہمیت کے حامل مقدمات پر سماعت مؤخر کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ رولز بنائے جانے تک 184/3 کے تمام کیسز کو روک دینا چاہیے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ گزشتہ 3 روز سے سماعت کر رہا تھا۔پانچ رکنی بینچ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل تھا۔