بیجنگ(لاہورنامہ)چینی قومی بیورو برائے شماریات نے کہا ہے کہ رواں سال چین کی معیشت اور برآمدات و درآمدات کی ترقی کا رجحان برقرار رکھے گا، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیاء کی مجموعی درآمدات و برآمدات میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا ،روٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات اور برآمدات میں 16.8 فیصد اضافہ ہوا ۔
چینی میڈیا کے مطابق منعقدہ پریس کانفرنس میں،چین کے قومی بیورو برائے شماریات کے ترجمان فو لین ہوئی نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے چینی معیشت میں مجموعی طور پر بحالی کا رجحان رہاہے،جو پورے سال کے متوقع ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ایک اچھی بنیاد فراہم کرتا ہے اور سالانہ اقتصادی نمو میں بتدریج بحالی کی توقع ہے۔
اس کے علاوہ رواں سال کے آغاز سے اب تک چین کی درآمدات اور برآمدات میں گزشتہ سال کی اعلی بنیاد کے تناظر میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ پہلی سہ ماہی میں اشیاء کی مجموعی درآمدات و برآمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا جس میں سے برآمدات میں 8.4 فیصد اضافہ ہوا۔
پہلی سہ ماہی میں، ”بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات اور برآمدات میں 16.8 فیصد اضافہ ہوا جب کہ آر سی ای پی کے دوسرے رکن ممالک کے ساتھ درآمدات و برآمدات میں 7.3 فیصد اضافہ ہوا جس میں سے برآمدات میں 20.2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
پریس کانفرنس میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت کی کارکاردگی سے آگاہ کیا گیا۔ چین کے قومی محکمہ شماریات کے متعلقہ حکام کے مطابق ابتدائی حساب کے مطابق پہلی سہ ماہی میں چین کے جی ڈی پی کی مالیت 28499.7 ارب یوآن رہی، جو سال بہ سال 4.5 فیصد اضافہ اور گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 2.2 فیصد اضافہ ہے۔
صنعت کے لحاظ سے دیکھا جائے تو پہلے درجے کی صنعتوں کی اضافی قیمت 1،157.5 ارب یوآن تھی، جو سال بہ سال 3.7فیصد کا اضافہ ہے۔ دوسرے درجے کی صنعتوں کی اضافی قیمت 10794.7 ارب یوآن تھی، جو 3.3 فیصد کا اضافہ ہے جبکہ تیسرے درجے کی صنعتوں کی اضافی قیمت 16547.5 ارب یوآن تھی، جو 5.4فیصد کا اضافہ ہے۔