ترقی کے دوران تحفظ

چین ترقی کے دوران تحفظ اور تحفظ کے دوران ترقی پر اصرار کرتا ہے،ڈائی بنگ

نیو یارک(لاہورنامہ)چینی مندوب نے انسان اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے چینی تجربے کو متعارف کراتےہوے کہا ہے کہ چین ترقی کے دوران تحفظ اور تحفظ کے دوران ترقی پر اصرار کرتا ہے۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب ڈائی بنگ نے جنرل اسمبلی میں "فطرت کے ساتھ ہم آہنگ بقائے باہمی” کے موضوع پر انٹرایکٹو ڈائیلاگ میں تقریر کی۔ انہوں نےاس حوالے سے تصورات،راستوں اور طریقوں میں چین کے تجربے کو متعارف کرایا۔

انہوں نے کہا کہ تصورات کے لحاظ سے چین اس بات پر زور دیتا ہے کہ صاف پانی اور سرسبز پہاڑ سونے اور چاندی کے پہاڑ ہیں، اور فطرت کے احترام، فطرت کے مطابق رہنے اور اس کی حفاظت کو ترقی کی بنیادی ضرورت قرار دیا جاتا ہے۔ راستے کے لحاظ سے چین ترقی کے دوران تحفظ اور تحفظ کے دوران ترقی پر اصرار کرتا ہے ، اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور غربت میں کمی سمیت پائیدار ترقی کے اہداف کی ہم آہنگی کے فروغ کو تلاش کر رہا ہے۔

طریقوں کے لحاظ سے، چین نظام کے تصور پر زور دیتا ہے، پہاڑوں، دریاؤں، جنگلات، کھیتی باڑی، جھیلوں، گھاس اور ریت کے مربوط تحفظ اور منظم حکمرانی پر عمل پیرا ہے، اور صنعتی تنظیم نو، آلودگی پر قابو پانے، ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل کو مربوط کرتا ہے۔

ڈائی بنگ نے کہا کہ چین ہمیشہ سےحیاتیاتی ماحولیاتی تحفظ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور حیاتیاتی تنوع کے کنونشن پر دستخط کرنے اور اس کی توثیق کرنے والے اولین فریقوں میں سے ایک ہے۔ چین ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مفید تجربات اور طریقوں کو فعال طور پر بانٹنے کے لیے تیار ہے۔

چین موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے جیسے شعبوں میں تمام فریقوں کے ساتھ فعال تعاون جاری رکھے گا۔ چین عالمی ترقی کے انیشیٹو کو عملی جامہ پہنانے اور مشترکہ طور پر "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک کو اپنی سبز اور کم کاربن پر مبنی تبدیلی کو تیز کرنے میں مدد کرے گا۔

ہم ایک خوبصورت دنیا کی تعمیر کے لیے مل کر کام کریں گے جہاں انسان اور فطرت ہم آہنگی کے ساتھ رہیں۔