بیجنگ(لاہورنامہ)اسٹیٹ کونسل کا تائیوان امور کا دفتر نے کہا ہے کہ "1992اتفاق رائے” کی مشترکہ سیاسی بنیاد پر واپسی، آبنائے تائیوان کو "شدید جنگ ” کےخطرناک امکان سے دور کر سکتی ہے۔
چین کے اسٹیٹ کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کی ترجمان چو فنگ لین نے آبنائے تائیوان کی کشیدگی پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔
ایک رپورٹر نے پوچھا کہ شین پے شہر کے میئر ہو یوئی نے حال ہی میں آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ” دونوں اطراف کو باہمی غلط فہمیوں کو کم کرنا چاہئے اور ایک دوسرے کے ساتھ وقار اور برابری کا سلوک کرنا چاہئے تاکہ ہم مل کر آگے بڑھ سکیں۔ اس پر آپ کا کیا تبصرہ ہے؟
ترجمان نے کہا کہ امن، ترقی، تبادلے اور تعاون کی ضرورت تائیوان میں مجموعی رائے عامہ ہے۔ دونوں کناروں کے تعلقات میں موجودہ کشیدگی اور خلفشار کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ تائیوان انتظامیہ "تائیوان کی علیحدگی ” کے موقف پر سختی سے عمل پیرا ہے اور "علیحدگی ” کے لئے بیرونی طاقتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ جاری رکھے ہوئے ہے۔
جب تک ہم "92 19اتفاق رائے” کی مشترکہ سیاسی بنیاد پر قائم رہتے ہیں جو ایک چین کے اصول کی عکاسی کرتا ہے، ہم بنیادی طور پر دونوں کناروں کے تعلقات کی پرامن ترقی کی حفاظت کر سکتے ہیں، اور آبنائے تائیوان میں شدید جنگ کےخطرناک امکان کو دور کر سکتے ہیں.