بیجنگ(لاہورنامہ) وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں یہ سوال پوچھا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 15 مئی کو "2022 کی بین الاقوامی مذہبی آزادی رپورٹ” پر تقریر کی جس میں چین کی مذہبی پالیسی کو بدنام کیا گیا۔ اس پر چین کا ردعمل کیا ہے؟
ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ امریکہ کے متعلقہ بیانات بنیادی حقائق کو نظر انداز کرتے ہیں، چین کی نسلی اور مذہبی پالیسیوں کو بدنام کرتے ہیں، نظریاتی تعصب سے بھرے ہوئے ہیں اور انتہائی مضحکہ خیز ہیں، اور چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
وانگ وین بین نے نشاندہی کی کہ امریکہ معروضی حقائق کو نظر انداز کرتا ہے اور بار بار جھوٹ اور غلط فہمیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے، تاکہ چین کو روکنے اور دبانے کا بہانہ تلاش کیا جاسکے، اور بین الاقوامی برادری یہ واضح طور پر دیکھ سکتی ہے۔
ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مسائل کا سامنا کرے اور اس پر غور کرے، سچائی کا احترام کرے، دوہرے معیار میں ملوث ہونا بند کرے، نام نہاد انسانی حقوق، مذہب، نسلی اور دیگر معاملات کے بہانے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، چین کی ترقی کو روکنے کی کوشش کو ترک کرے۔