چینی صدر شی جن پھنگ

چینی صدر شی جن پھنگ کی روسی وزیر اعظم سے ملاقات

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کےصدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے روسی وزیرِ اعظم میخائل میشوستن سے ملاقات کی ۔

اس موقع پر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور روس کے تعلقات میں استحکام اور ترقی نہ صرف عوام کی خواہش ہے بلکہ آج کے دور کا تقاضا بھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق مختلف شعبوں میں تعاون کو اعلیٰ سطح پر لے جائیں گے اور نئے دور میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے موضوعات کو فروغ دیں گے۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین، روس کے ساتھ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلقہ مسائل پر مضبوطی سے ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے اور اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم، برکس اور جی ٹوئنٹی جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز میں تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے۔

دونوں مما لک کو اپنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا جاری رکھنا چاہیے، اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کی سطح کو بہتر بنانا چاہیے اورمزید نئے گروتھ پوائنٹس بنانے چاہئیں۔ چین، مزید کھلی علاقائی مارکیٹ کی تشکیل کو فروغ دینے، عالمی صنعتی وسپلائی چین کے استحکام اورحقیقی فوائد کے لیے خطے کے ممالک میں خوشحالی لانے کے لیے یوریشین اکنامک یونین اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کے درمیان ڈاکنگ اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے روس اور یوریشین اکنامک یونین کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے ۔

میخائل میشوستن نے کہا کہ روس ،چین کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، دونوں وزرائے اعظم کے درمیان باقاعدہ ملاقاتوں اور متعلقہ تعاون کے طریقہ کار سے بھرپور استفادہ کرنے اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔

روس بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر بین الاقوامی نظم و نسق کو مستحکم کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے اور چین کے ساتھ عوامی ثقافتی تبادلوں کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے تاکہ روس اور چین کی دوستی نسل در نسل منتقل ہو سکے۔