بیجنگ (لاہورنامہ)چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماو نینگ نے منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت کافی عرصے سے کسی مناسب وجہ کے بغیر چینی صحافیوں کے خلاف غیرمصفانہ اور امتیازی اقدامات اختیار کیے ہوئے ہے۔
سال 2017 میں بھارت نے کسی وجہ کے بغیر بھارت میں مقیم چینی صحافیوں کی ویزا مدت کو تین ماہ سے کم کر کے ایک ماہ کر دیا۔سال 2020 سے چینی صحافیوں کی ویزا درخواست پر نظرثانی سے انکار کیا جارہا ہے۔دسمبر 2021 میں بھارت میں چائنا میڈیا گروپ کے ایک رپورٹر کو بھارت کی جانب سے 10 دن کے اندر ملک چھوڑنے کا کہا گیا ،جبکہ ان کا ویزا دو ماہ کے لیے تھا اور ان کے کام کی مدت ابھی نصف سال تھی . اب تک بھارت نے اس کی وجہ نہیں بتائی۔
ماو نینگ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کافی عرصے سے پابندیاں عائد کیے جانے کےبعد چین کو اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے مناسب جوابی اقدامات کرنا پڑے۔چینی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین باہمی احترام ، برابری اور باہمی مفادات کے اصول کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
امید ہے کہ بھارت چین کے ساتھ مشترکہ کوشش کرے گا ، چین کی مناسب تشویش پر رد عمل دے گا اور جلد از جلد دونوں ممالک کے درمیان میڈیا کے تبادلے کی بحالی کے لیے سازگار ماحول تیار کرے گا۔