امرتسر جیل

12سال سے امرتسر جیل میں قیدی نوجوان کی ماں بیٹے کی واپسی کا انتظار کرتے کرتے خالق حقیقی سے جا ملی

سرگودھا:سرگودھا کے علاقہ سلانوالی کے گاﺅں 122 شمالی کا تعلیم یافتہ نوجوان 12 سالہ سے بھارت کی امرتسر جیل میں قید ہے جس کی ماں بیٹے کی واپسی کا انتظار کرتے کرتے اپنے خالق حقیقی سے جا ملی۔زرائع کے مطابق چک 122 شمالی کے محنت کش ظہور کے نوجوان بیٹے عرفان نے تعلیم مکمل کر کے کو چنگ سنٹر کھولنے کا ارادہ کیا اور 2007 میں پاکستان سے پارٹس خریدنے بھارت گیا اور 18 فروری 2007 سمجھوتہ ایکسپریس سے واپسی پر دھماکہ میں زخمی ہوا جسے علاج کے لئے پانی پت ہسپتال میں رکھا گیا۔جس کی عیادت اور دیکھ بھال کے لئے اس کا بھائی مبشر پاکستان سے بھارت پانی پت ہسپتال پہنچا لیکن وہاں نہ ملنے دیا گیا اور نہ ہی کھچہ پتہ چلا کہ عرفان کہاں ہے۔جو مایوس ہو کر واپس آگیا جس کے کھچہ عرصہ بعد بیٹے لے لاپتہ ہونے کے غم سے نڈھال ماں کلثوم بی بی دم توڑ گئی۔لاپتہ عرفان کا ایک بھائی رینجر میں تھا جس نے عرفان کی تلاش میں اپنی ڈیوٹی واہگہ بارڈر پر لگوائی اور آنے والے ہی شخص کو بھائی کی تصویر دیکھا کر دریافت کرتا رہا۔اسی دوران امرتسر جیل سے رہا ہو کر آنے والے پاکستانی سخاوت نے عرفان کی تصویر سے اسے پہچان کر انکشاف کیا کہ وہ امرتسر جیل میں اس کے ساتھ قید رہا ہے۔جس کے زندہ ہونے کی خبر پر اہلخانہ نے رابطے شروع کئے اور مسلسل جدوجہد کے بعد کسی ذریعے سے 2016 میں عرفان کی رہائی کی خاطر بھارت میں وکیل کر کے کیس کیا جو اس وقت دہلی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ عرفان کے اہلخانہ نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ عرفان کی رہائی کے لئے ان کی مدد کریں تاکہ بوڑھا باپ اپنے لخت جگر کو گلے لگا کر مل سکے۔