ٹیسلا نے چینی مارکیٹ

ٹیسلا نے چینی مارکیٹ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، سی ای او ٹیسلا

بیجنگ (لاہورنامہ) امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے اپنے دورے چین کے دوران چینی وزیر خارجہ چھن گانگ سے ملاقات کی جس میں انہوں کے کہا کہ ٹیسلا ، ڈی کپلنگ کی مخالفت کرتی ہے۔

انہوں نے مشترک الاعضا جڑواں بچوں کی تشبیہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ”امریکا اور چین کے مفادات مخلوط ہیں اور کسی بھی طرح ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے۔”ایلون مسک کا بیان دیگر امریکی صنعت کاروں کی نمائندگی کرتا ہے اور امریکی سیاستدانوں کو اس پر غور کرنا چاہیے ۔

تین سال میں ٹیسلا نے چینی مارکیٹ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ۲۰۲۲میں شنگھائی میں ٹیسلا فیکٹری نے سات لاکھ دس ہزار گاڑیوں کی ترسیل کی جو عالمی ترسیل کے نصف سے زائد ہے ۔رواں سال ایپل، جے پی مورگن چیز، جنرل موٹرز اور دیگر بڑے امریکی اداروں کے ایگزیکٹوز نے چین کا دورہ کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ "چین کی ترقی دنیا کے لیے نئے مواقع فراہم کر رہی ہے”۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل چین کے وزیر تجارت نے شنگھائی میں امریکی صنعت کاروں کے ساتھ ایک سمپوزیم میں شرکت کی جس میں امریکی کمپنیز کے نمائندوں نے کہا کہ وہ چینی مارکیٹ اور اس کی ترقی کے بارے میں بے حد پر امید ہیں ۔

حالیہ پانچ برسوں میں چین میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح منافع نو اعشاریہ ایک فیصد رہی جب کہ امریکہ اور یورپ میں یہ صرف تین فیصد کے لگ بھگ رہی۔

چین میں امریکی چیمبر آف کامرس کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین میں 66 فیصد امریکی صنعتی ادارے آنے والے دو سالوں میں چین میں سرمایہ کاری برقرار رکھیں گے یا اسےتوسیع دیں گے۔

امریکی صنعتی اداروں کے چینی مارکیٹ پر کیے جانے والے اعتماد سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ چین پر دباؤ ڈالنے سے آخر میں نقصان ، امریکی صنعتی اداروں کے مفادات کوہی پہنچے گا اور امریکی ادارے اس سیاست کا شکار نہیں ہونا چاہتے ہیں۔