بیجنگ (لاہور نامہ) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماو نینگ نے پریس کانفرنس میں امریکہ اور تائیوان کے مابین "اکیسویں صدی کے تجارتی انیشیٹو ” معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن ممالک کے ساتھ چین کے سفارتی تعلقات ہیں، چین ان کے اور تائیوان علاقے کے درمیان کسی بھی قسم کے سرکاری تبادلے یا معاہدے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
تائیوان ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام کے ساتھ مذاکرات اور متعلقہ معاہدوں کا امریکی سرکاری عمل ایک چین کے اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی ہے اور تائیوان کے ساتھ صرف غیر سرکاری تعلقات برقرار رکھنے کے امریکی وعدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چینی فریق اس سے سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے اور امریکہ کے اس عمل کے خلاف احتجاج کرتاہے۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق انہوں نے کہا کہ
ہم ایک بار پھر امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایک چین کے اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی پاسداری کرے، تائیوان کے ساتھ کسی بھی قسم کے سرکاری تبادلے کو روکے، نام نہاد ” انیشیٹو ” اور معاہدوں کو فوری طور پر منسوخ کرے، اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو کوئی غلط اشارہ بھیجنا بند کرے، ورنہ اس سے پیدا ہونے والے نتائج کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہو گی۔