اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کی، پْر امید ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے.
رجب طیب اردوان کے منصب سنبھالنے سے دونوں ممالک کے عوام مزید قریب ہوں گے، پاک ترکیہ باہمی تجارتی حجم گہرے برادرانہ تعلقات کا آئینہ دار ہونا چاہیے۔
ترک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ رجب طیب اردوان کے منصب سنبھالنے سے دونوں ممالک کے عوام مزید قریب ہوں گے، پاک ترکیہ باہمی تجارتی حجم گہرے برادرانہ تعلقات کا آئینہ دار ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ترکیہ کے قربت پر مبنی تعلقات اعتماد کے رشتوں پر استوار ہیں، میرے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی کئی اہم چیلنجز درپیش رہے، گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے لوگ بہادر ہیں، ماضی میں بھی مشکلات کا سامنا کر چکے ہیں، ہم کمر کس لیں گے اور اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تقاضے اور شرائط احسن انداز میں پوری کیں، ملک کو فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، عالمی مالیاتی فنڈ کی تمام شرائط پوری کر دیں، اب ٹھوس پیش رفت کی توقع ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریاست کے خلاف سنگین اقدامات کی منصوبہ بندی کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، شرپسند عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، 9 مئی کو شر پسند جتھوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی تشخص کو مجروح کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین کرپشن کے الزامات ہیں، گزشتہ حکومت نے 4 سال میں پوری اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے سیاسی انتقام کے باوجود کسی نے سرکاری اداروں پر حملہ نہیں کیا، گزشتہ سال سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے، ترکیے نے بھرپور معاونت کی۔