بیجنگ (لاہورنامہ)چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں چین نے قازقستان، ازبکستان، پاکستان، منگولیا، موریطانیہ، ایتھوپیا، نائیجیریا اور دیگر ایشیائی و افریقی ممالک کے ساتھ صحرا ئیت کی روک تھام اور کنٹرول پر بین الاقوامی تعاون اور تبادلوں میں ریت کی روک تھام اور کنٹرول ٹیکنالوجی کے دس سے زیادہ ماڈلز تخلیق کیے اور متعدد غیر ملکی تجرباتی اڈے تعمیر کیے ہیں۔
تیسرا تکلمکان ڈیزرٹ فورم اور دوسرا افریقی گرین گریٹ وال کنسٹرکشن ٹیکنالوجی ٹریننگ کورس 9 سے 12 جون تک چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے شہر کورلا میں منعقد ہو رہا ہے جس میں تقریبا 180 ملکی اور غیر ملکی مہمان شرکت کر رہے ہیں ۔
اس ایونٹ کا مقصدصحرا ئیت سے نمٹنے میں چین کی ٹیکنالوجی اور تجربات کا اشتراک کرنا، زمین کے انحطاط اور ریگستانی کنٹرول کے شعبے میں دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک اور چین کے مابین تعاون اور تبادلوں کو فروغ دینا، اور 2030 تک زمین کے انحطاط صفر نمو اور 2040 تک عالمی سطح پر زمین کے انحطاط میں 50 فیصد کمی کے اقوام متحدہ کے اہداف کے حصول میں مثبت کردار ادا کرنا ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے بین الاقوامی تعاون بیورو کے ایشیائی افریقی تعاون ڈویژن کے ڈائریکٹر گونگ ہائی ہوا نے کہا کہ صحرا ئیت کا مقابلہ کرنا انسانیت کو درپیش ایک مشترکہ چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی برادری کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس شعبے میں دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون و تبادلوں کو فروغ دیتے رہیں گے۔