بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم لی چھیانگ کے دورہ جرمنی کے حوالے سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کا یہ دور دونوں ممالک کی نئی حکومتوں کے درمیان پہلےجامع مذاکرات ہیں جو چین اور جرمنی کے درمیان مختلف شعبوں میں عملی تعاون کے مجموعی فروغ کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ چین اور جرمنی کی حکومت کی مشاورت کے ساتویں دور نے متعدد اہم نتائج حاصل کیے ہیں، جن میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحول دوست تبدیلی پر مکالمے اور تعاون کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق، تیسرے چین-جرمنی اعلیٰ سطحی مالیاتی مکالمے اور نئے چین-جرمن ماحولیاتی فورم اور صحت ڈائیلاگ کا انعقاد، معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، آٹوموبائل مینوفیکچرنگ، اعلیٰ ٹیکنالوجی، نئی توانائی، ڈیجیٹل معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنا، تمام سطحوں اور مختلف شعبوں میں تبادلوں کو مضبوط بنانا اور عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے سفارتی مشاورت اور مکالمے کرنا شامل ہیں۔ دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چین اور جرمنی کے درمیان مشاورت کا موجودہ دور موئثر اور عملی تھا اور اس کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئےہیں۔